اور تم اپنے رب کی کون کونسی نعمت کو جھٹلاوں گے، قرآن پاک میں موجود سورہ الرحمان کی یہ آیات اپنے اندر علم کا سمندر رکھتی ہے۔
اور تم اپنے رب کی کون کونسی نعمت کو جھٹلاوں گے، قرآن پاک میں موجود سورہ الرحمان کی یہ آیات اپنے اندر علم کا سمندر رکھتی ہے۔
ویسے تو انسان اور اس کے لئے بنائی گئ پوری کائنات ہی ایک معجزہ ہے، جس پر انسانی سوچ دھنگ رہ جاتی ہے۔ اگر بات کرے کہ انسان کے معدہ کی جس کا کام انسانی غذا ہضم کرنا ہے، تو ایک مسلمان کا تو ایمان تاذہ ہو جاتا ہے۔
انسان کا معدہ ایک ایسڈ پیدا کرتا ہے، جس کا نام ہے، ہائیڈرو کلورک ایسڈ۔ یہ ایسڈ اتنا طاقتور ہوتا ہے کہ دھات کو بھی پگھلا سکتا ہے۔ ناصرف دھات بلکہ اگر انسان اسے اپنے ہاتھ کی تلی پر رکھے تو یہ انسانی مسلز بھی پگھلا دے۔
مگر قابل غور بات یہ ہے کہ اس ایسڈ کا انسانی معدہ میں ہونا بہت ضروری ہے، کیونکہ اس کے بغیر خوراک ہضم ہونا نا ممکن ہے۔
عام طور پر یہ ایسڈ زنگ آلودہ دھات اور گندھے بیسن اور سنک وغیرہ کا صاف کرنے کے کام آتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ واش روم اور کموڈ وغیرہ کی گندگی صاف کرنے کے بھی کام آتا ہے۔
حیران کن بات یہ ہے کہ انسانی معدہ روز تقریبا 2 لیٹر ہائیڈرو کلورک ایسڈ پیدا کرتا ہے۔
یہ ایسڈ معدہ کے دوسرے کیمکل اور انذائمز سے مل کر گیسٹرک جوس بن جاتا ہے، جو انسانی خوراک کو ہضم کرتا ہے۔ اس جوس کا اہم کام یہ ہوتا ہے کہ یہ خوراک سے توانائ والی چیزیں نکال کر جسم کو مہیا کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ خوراک کے ساتھ آنے والے جراثیموں کو مارتا ہے۔ جس کی وجہ انسان مختلف موذی اور وبائ بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے۔
گیسٹرک جوس معدہ میں موجود انزائمز کو ایکٹیویٹ کرتا ہے جو خوراک سے نکلنے والی پروٹین کو ہضم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
آپ یہ سوچ کر حیران ہو رہے ہونگے کہ یہ ایسڈ انسانی معدہ کو کیوں نہیں کچھ کرتا؟ تو چلے آپ کو بتاتے ہے کہ اس کی انسانی معدہ میں ایک مخصوض مقدار ہوتی ہے، جو انسانی معدہ کو خوراک ہضم کرنے کے لئے ضروری ہوتی ہے۔ اور اس ایسڈ سے حفاظت کے لئے معدہ کے گرد ایک لئیر ہوتی ہے، جو ایسڈ کی ایک خاص مقدار تک، معدہ کو اس سے محفوظ رکھتی ہے۔
اگر یہ مقدار بڑھ جائے تو یہ انسانی معدہ کے لئے اچھی نہیں ہوتی اور اگر معدہ یہ ایسڈ تھوڑی مقدار میں پیدا کرے، تو یہ انسانی معدہ کو خوراک ہضم کرنے میں مسائل پیدا کرتی ہے۔