پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے مولانا فضل الرحمان کی ساتھ پھر سے ہاتھ کردیا؟ حامد میر نے اپوزیشن کی گیم سے پردہ اٹھا دیا

    گزشتہ روز اپوزیشن پارٹیز نے گوجرانوالہ میں ایک بہت بڑا جلسہ کیا جس میں پرجوش عوام نے بھرپور حصہ لیا۔ جلسے میں مریم نواز, بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمن کی تقریریں شہ سرخیوں میں رہی۔ لیکن سینئر تجزیہ نگار اور اینکر پرسن حامد میر نے نئی بحث چھیڑ دی۔

     

     

    Advertisement

    ٹوئٹر پپیپلزپارٹی نے مولانا فضل الرحمان کیساتھ ہاتھ کردیا؟ حامد میر نے اپوزیشن کی گیم سے پردہ اٹھا دیار حامد میر نے لکھا کہ ‏پی ڈی ایم نے گوجرانوالہ میں بڑا جلسہ تو کر دیا

     

    لیکن جب اتحاد کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا خطاب شروع ہوا تو بہت سے لوگوں نے سٹیڈیم سے جانا شروع کر دیا یہ لوگ شام پانچ چھ بجے سے جلسے میں موجود تھے اپوزیشن قیادت نےانکے صبر کا بہت زیادہ امتحان لیاآئندہ اتنی تاخیر نہیں ہونی چاہئیے

    Advertisement

     

     

    اس کے ساتھ ہی فواد چودھری نے بھی کہا کہ کل کے جلسے میں پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے رات دو بجے مولانا فضل الرحمان کو خطاب کرنے کا موقع دیا اس وقت خالی کرسیاں تھیں، میرے خیال میں اگر وہ یہ وعدہ کرلیتے کہ صبح حلوے کے ساتھ ناشتہ بھی دیں گے تو شاید کچھ لوگ کرسیوں کی نظر میں رک جاتے لیکن انہوں نے خالی کرسیوں سے خطاب جاری رکھا۔

    Advertisement