حال ہی میں کشمور میں ایک خوفناک واقعہ پیش آیا ، جہاں ایک شخص نے پانچ سالہ بچی اور اس کی ماں کو عصمت دری کا نشانہ بنایا۔
حال ہی میں کشمور میں ایک خوفناک واقعہ پیش آیا ، جہاں ایک شخص نے پانچ سالہ بچی اور اس کی ماں کو عصمت دری کا نشانہ بنایا۔
تفصیلات کے مطابق ، مجرم نے خاتون کی عصمت دری کی اور اسے رہا کردیا لیکن اس نے خاتون کی بیٹی کو اپنے پاس رکھ لیا اور یہ شرط عائد کر دی کہ اگر وہ عورت اپنی بیٹی کو واپس لانا چاہتی ہے تو اسے اس کے پاس دوسری لڑکی لانا ہوگی۔
یہ خاتون کشمور پولیس سے مدد لینے گئی ، جہاں انہوں نے اسے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ اور پولیس آفیسر ، اے ایس آئی محمد بخش نے اپنی بیٹی کو بطور چال استعمال کیا اور اس مجرم کی گرفتاری کے لئے جال بچھایا۔
ایک مقامی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے پولیس آفیسر ، اے ایس آئی محمد بخش نے بتایا کہ خاتون کو نوکری کا جھانسہ دیکر 4 سالہ بیٹی کے ہمراہ کشمور لے جایا گیا۔ وہاں پہلے 3 ملزمان نے عورت کی مسلسل عصمت دری کی۔ پھر ملزمان نے بچی کو اپنے پاس روک کر خاتون سے کہا کہ کراچی میں آپ کے ساتھ جو دوسری خاتون تھی، اس کو لاؤ تو بچی آپ کو واپس کریں گے۔
خاتون باہر نکل کر سوچ بچار کے بعد ہمادے پاس پولیس اسٹیشن چلی آئی۔ میں نے روداد سنی اور گھر سے اپنی بیٹی کو بلایا۔ اس کو دوسری خاتون بناکر متاثرہ خاتون کے ساتھ روانہ کردیا اور خود نفری لیکر پیچھے چل پڑا۔ جیسے ہی دونوں خواتین اندر گئیں، پیچھے سے پولیس بھی گھس گئی۔ ایک ملزم موقع سے گرفتار اور دو بعد میں گرفتار ہوگئے مگر درندے اس دوران 4 سالہ بچی کی بھی عصمت روند چکے تھے۔
محمد بخش نے کسی اور کی بیٹی بچانے کیلئے اپنی بیٹی کو خطرے میں ڈالا۔ سوشل میڈیا پر اس واقعے کے حوالے سے بڑھتے ہوئے غم و غصے کے درمیان ، اے ایس آئی کی بہادری کے بھی خوب چرچے ہیں۔ لوگ مجرم کو پکڑنے پر اسسٹنٹ سب انسپکٹر کی قابل ذکر کوششوں کی تعریف کر رہے ہیں۔