سعودی عرب(کے ایس اے) نے ہفتے کے روز اپنے رہائشی اجازت نامہ کی فیس کے ڈھانچے اور ملازمین کی حیثیت سے کام کرنے والے افراد اور ان کے اہل خانہ کے ٹائم فریم میں ترمیم کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے کفیل نظام کو ختم کردیا جائے گا۔
وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی کے ایس اے نے بیایا کہ سخت قوانین کو تبدیل کرنے کے منصوبے جاری ہیں اور غیر ملکی ملازمین کے لئے نرمی بڑھانے کے لئے وزارت اپنے ضوابط پر دوبارہ غور کر رہی ہے۔
مزید پڑھیے: چترال میں 1 جنوری کو زیادہ بچے پیدا ہونے کی وجہ سامنے آگئی۔ دلچسپ حقیقت
تفصیلات کے مطابق ، وزارت برائے لیبر پالیسی کے سیکریٹری نے چیمبرز آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹریز ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی وزارت بین الاقوامی ملازمین پر فیس وصول کرنے کا نوٹس لے رہی ہے۔ ہم سالانہ فیس کے ڈھانچے کو سہ ماہی میں تبدیل کرنے پر غور کر رہے ہیں جس سے ملک میں نجی شعبے کو درپیش متعدد مسائل کے حل ہونے کا امکان ہے۔
کے ایس اے نے کفیل سسٹم کو ختم کرنے ، اقامہ فیس کے ڈھانچے میں تبدیلی متعارف کرانے کا اعلان کیا۔ پہلے اقامہ کی رینیول کی فیس کاروبار کے مالک کے ذریعہ ادا کی جاتی ہے لیکن لیبر پالیسیوں میں اصلاحات کے بعد کفیل سسٹم ختم ہوجائے گا اور اس کی بجائے مالک اور ملازم کے مابین ایک معاہدہ کیا جائے گا۔
مزید پڑھیے: پاکستان نے نئے سال کے موقع پر سعودی عرب کو انوکھا تحفہ دے دیا۔۔جان کر آپ بھی حیران رہ جائینگے۔
سکریٹری نے مزید کہا کہ ان کی وزارت نے گذشتہ سال 4 نومبر کو مزدور اصلاحات نافذ کیں جو 14 مارچ تک نافذ العمل رہیں گی ، جس کے مطابق اگر ملازم دو سال کے معاہدے سے قبل اپنے آجر/مالک یا ملازمت کے معاہدے میں تبدیلی کا انتخاب کرتا ہے تو اسے نئی پالیسیوں میں شامل جرمانے کی ادائیگی کرنی پڑے گی۔