ن لیگ کے لیے بڑی خوشخبری، نواز لیگ نے جشن کا انتظام کر لیا۔۔

    لاہور ہائیکورٹ نے کیس میں بدھ کے روز پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی ضمانت منظور کرنے کا حکم دے دیا۔

     

    قومی احتساب بیورو (نیب) کے وکیل نے آج کی سماعت میں اپنے دلائل مکمل کئے اور اس کے بعد لاہور ہائیکورٹ کے دو ججوں کے بنچ نے اس حکم کا اعلان کیا۔

    Advertisement

     

     

    اس ماہ کے شروع میں حمزہ نے منی لانڈرنگ اور آمدن سے باہر اثاثوں سے متعلق ریفرنس میں میرٹ پر ضمانت کے لئے ہائی کورٹ میں اپنی دوسری درخواست دائر کی تھی۔

    Advertisement

     

     

    وکلاء اعظم نذیر تارڑ اور امجد پرویز کے توسط سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ حمزہ کو 11 جون، 2019 کو پکڑا گیا تھا، جبکہ ریفرنس 20 اگست 2020 کو دائر کیا گیا تھا، اس میں کہا گیا ہے کہ تاخیر کو کسی بھی طرح سے درخواست گزار کے ساتھ منسوب نہیں کیا جاسکتا۔

    Advertisement

     

     

    آج کی سماعت کے دوران نیب کے وکیل فیصل بخاری نے حمزہ کو ضمانت دینے کے خلاف دلائل دیئے۔ انہوں نے کہا کہ 2003 میں حمزہ کے اثاثوں کی مالیت صرف چند سو ہزاروں میں تھی جو 2018 میں 523 ملین روپے بن گئی۔

    Advertisement

     

     

    حمزہ شہباز کے ذاتی کھاتوں میں غیر قانونی طور پر لاکھوں کروڑوں روپے آئے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے دور میں منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا۔ حمزہ شہباز کو نوٹسز جاری کیے گئے تھے لیکن انہوں نے جواب نہیں دیا تھا۔

    Advertisement

     

     

    Advertisement