ایک درزی چوری کرتا تھاکہ وہ لوگوں کے کپڑے میں سے کچھ کپڑا کاٹ لیا کرتا تھا۔ اس کی شکایت ایک سپاہی کو کی گئی تو اس سپاہی نے کہا کہ میں تو بہت ہوشیار ہوں میرے ساتھ ایسا کچھ نہیں ہو سکتا، میں خود اپنا کپڑا لے کر جاتا ہوں اور دیکھتا ہوں کہ درزی میرا کپڑا کیسے کاٹتا ہے۔
سپاہی کپڑا لے کر درزی کے پاس گیا اور کہا کہ میں نے سُنا ہے تم لوگوں کا کپڑا چوری کرتے ہو اس لئے میرا کپڑا میرے سامنے کاٹو، درزی بولا کہ صاحب میں بالکل چوری نہیں کرتا میں آپ کے سامنے کپڑا کاٹتا ہوں، سپاہی کا ناپ لے کر کپڑا کاٹنے لگا۔ کپڑا کاٹنے کے دوران اس نے سپاہی سے چٹکلا سنانے کی اجازت طلب کی۔
سپاہی نے اجازت دی اس طرح چٹکلا سنانے کے بعد سپاہی جب ہنستے ہنستے لُوٹ پوٹ ہوتا تو درزی کپڑے کا چھوٹا پیس سائیڈ پر رکھ لیتا۔ جب سپاہی نے چوتھی مرتبہ لطیفہ سنانے کی فرمائیش کی تو درزی بولا کہ چٹکلہ تو میں سنا دوں لیکن آپ کا کوٹ بہت چھوٹا ہو جائےگا۔