آصف زرداری نے سینیٹ کے چیئرمین کے انتخاب کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں جب جمہوری قوتوں کو دھاندلی کا سامنا کرنا پڑا۔
آصف زرداری نے سینیٹ کے چیئرمین کے انتخاب کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں جب جمہوری قوتوں کو دھاندلی کا سامنا کرنا پڑا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ انہوں نے اپنی زندگی کے 14 سال جیل میں گزارے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ جمہوری مخالف قوتوں کا مقابلہ کرنا چاہتے ہیں تو سب کو جیل جانا پڑے گا۔
مسٹر زرداری نے کہا کہ وہ “اسٹیبلشمنٹ” سے نہیں ڈرتے اور وہ اپنی آخری سانس تک جدوجہد کے لئے تیار ہیں۔
زرداری نے نواز شریف کے استعفی دینے کی بات پر نواز شریف سے ملک واپس آنے کا مطالبہ کر دیا اور کہا کہ نواز شریف ملک واپس آئیں تو ہم ان کے ہاتھ میں استعفے دیں گے
مسٹر زرداری کی تقریر کے جواب میں، محترمہ مریم نواز نے کہا کہ ان کے والد ملک نہیں آسکتے کیونکہ ان کی جان کو مشکلات ہیں۔ انہوں نے مسٹر زرداری سے پوچھا کہ کیا وہ میرے والد کی جان کی حفاظت کی ضمانت دے سکتے ہیں؟
آصف زرداری نے مریم نواز کے اس جواب کے بعد مریم نواز سے معافی مانگ لی اور کہا کہ میرا مقصد مریم کا دل دکھانا نہیں تھا۔