اعتماد نیوز: ملازمین کی تنخواہوں کو لے کر حکومت اور مالازمین میں کافی دیر سے ٹسل چل رہی تھی، جس کے بعد وفاقی حکومت نے تو ملازمین کے لئے 25 فیصد الاؤنس کا اضافہ کر دیا۔
اعتماد نیوز: ملازمین کی تنخواہوں کو لے کر حکومت اور مالازمین میں کافی دیر سے ٹسل چل رہی تھی، جس کے بعد وفاقی حکومت نے تو ملازمین کے لئے 25 فیصد الاؤنس کا اضافہ کر دیا۔
مگر صوبوں میں پھر سے وہی مسائل درپیش ہے۔ اس تناظر میں، پنجاب حکومت نے احتجاج اور دھرنوں کے باوجود بہت بولڈ فیصلہ کر لیا، جو کہ سرا سر ملازمین کے خلاف ہے۔
تفصیلات کے مطابق، مورخہ 24 مارچ 2021 محکمہ خزانہ کے سیکرٹری افتخار علی سہو نے وزیراعلٰی کے پرنسپل سیکرٹری کے لئے نوٹ بھیجا، جس میں انہوں نے واضح الفاظ میں صوبہ پنجاب کے ملازمین کو 25 فیصد الاؤنس دینے سے انکار کیا ہے۔
انہوں نے نوٹ میں وفاقی حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ وفاق کی طرز پر پنجاب حکومت اس وقت الاؤنس دینے سے قاصر ہے کیونکہ مالی سال کا اختتام ہو رہا ہے اور وقت یہ الاؤنس دینا نا ممکن ہے کیونکہ اس بہت بڑا بجٹ پر اثر پڑے گا جو کہ ناقابل تلافی ہے۔
اس سے پہلے وزیراعلٰی پنجاب سردار عثمان بزدار نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس سال بجٹ کی کمی ہے اس لئے تنخواہوں میں اضافہ کا آنے واکے بجٹ میں سوچا جائے گا۔