مولانا طارق مسعود نے شادی میں سہرا باندھنے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سہرا جو کہ شادی کی وقت دلہا سر پر باندھتا ہے جس سے منہ چھپ جاتا ہے۔ جو کہ پھولوں کا بنا ہوا ہوتا ہے۔ تو اس پر علماء کا بیان ہے کہ یہ کیونکہ ہندوؤں کی مشابہت ہے تو یہ حرام ہے۔
کیونکہ یہ ہندوؤں کی رسم ہے۔ مولانا صاحب نے کہا کہ یہ ایک بے ہودہ رسم ہے کہ کسی کے منہ سامنے کوئی چیز لٹکا دیں اور اسے اپنے ہی سامنے کا راستہ نظر نہ آئے تو یہ اصولاً رسم ہی غلط ہے۔ اور شریعت میں اس کا کوئی ذکر نہیں ہے۔
دوسرا ہلدی کی رسم کی بھی اسلام میں مناہی ہے اسلام نکاح کو آسان بنانے پر زور دیتا ہے۔ اور ایسی رسومات نکاح میں مشکلات پیدا کرتی ہیں۔ اس لئے ایسی کسی بھی رسم کے لئے شریعت میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔