رحیم یار خان تحصیل صادق آباد میں ایک ایسی مسجد موجود ہے جو کہ دو صوبوں کے عین درمیان میں بنائی گئی ہے۔ ایک طرف صوبہ سندھ کی حدود شروع ہوتی ہیں اور دوسری جانب صوبہ پنجاب کی حدود ختم ہوتی ہیں۔ یہ دنیا کی پہلی مسجد ہے جہاں پیش امام ایک صوبہ میں کھڑا ہوتا ہے اور نمازی دوسرے صوبے میں۔ یہ پاکستان کی تاریخی مسجد ہے۔
مسجد کے امام کے مطابق کہ یہ مسجد غالباً 1931 یا 1932 کو تعمیر کرنا شروع کی گئی۔ اس مسجد کا مہراب جہاں امام کھڑا ہوتا ہے وہ صوبہ سندھ اور پنجاب کی بارڈر لائن پہ بنا ہوا ہے۔
اس لئے جب جماعت کھڑی ہوتی ہے تو پیش امام سندھ میں ہوتا ہے اور مقتدی صوبہ پنجاب میں ہوتے ہیں۔
مسجد کا حدود اربعہ چھوٹا ہے اور مسجد کی چار دیواری کے ساتھ کچرے کے ڈھیر موجود ہیں۔ امام صاحب کے مطابق گورنمنٹ آف پاکستان کو درخواست دی گئی اس سلسلے میں مدد کریں کیونکہ نمازیوں کو کافی دقت کا سامنا ہے۔
نمازیوں کے مطابق یہ دو صوبوں والی نہیں بلکہ تین صوبوں والی مسجد ہے اس مسجد کی حدود بلوچستان کو بھی چھوتی ہیں۔ اس لیے سیاح یہاں کا رُخ کرتے ہیں اور اس کے متعلق دلچسپی سے سوال کرتے ہیں۔