سعودی عرب کی وزارت دفاع کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب نے ہفتے کے روز تین فوجیوں کو تختہ دار پر لٹکا دیا۔ “غداری” اور “دشمن سے تعاون” کرنے کی وجہ سے ایسا کیا گیا۔
سعودی عرب کی وزارت دفاع کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب نے ہفتے کے روز تین فوجیوں کو تختہ دار پر لٹکا دیا۔ “غداری” اور “دشمن سے تعاون” کرنے کی وجہ سے ایسا کیا گیا۔
اس میں کہا گیا ہے کہ ان تینوں کو ایک خصوصی عدالت نے منصفانہ مقدمے کی سماعت کے بعد یہ حکم سنایا ہے۔
وزارت نے مبینہ “دشمن” کا نام نہیں لیا لیکن یہ سزا یمن کی سرحد سے ملحقہ جنوبی صوبے میں کی گئی جہاں سعودی عرب حوثی تحریک کے خلاف سعودی عرب چھ سال سے زیادہ عرصے سے الجھ رہا ہے۔
گذشتہ سال مملکت کے استنبول قونصل خانے میں صحافی جمال خاشوگی کے معاملے اور خواتین کے حقوق کارکنوں کی نظربندی کے بعد سے سعودی عرب اپنے انسانی حقوق کے ریکارڈ پر عالمی سطح پر جانچ پڑتال کا شکار ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت حقوق کے گروپوں نے ریاض سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غیر منصفانہ مقدموں کے الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے تختہ دار پر لٹکانے کی سزا کو روکیں۔ سعودی عرب ان الزامات کی تردید کرتا ہے۔