آپ 15 مئی کے بعد واٹس ایپ پر میسج نہیں کر سکینگے، وجہ جانئے۔
آپ 15 مئی کے بعد واٹس ایپ پر میسج نہیں کر سکینگے، وجہ جانئے۔
واٹس ایپ نے رواں سال کے آغاز میں ہی اپنی نئی پالیسی متعارف کروائی، جس کا باقاعدہ آغاز 8 فروری 2021 کو ہونا تھا، لیکن صارفین کی طرف سے احتجاج کے بعد، فیس بک نے اس پالیسی کو وقتی طور پر مؤخر کر دیا۔ اس طرح اس پالیسی کو اب 15 مئی 2021 سے لاگو کیا جا رہا ہیں۔
جبکہ اسی دوران صارفین کو آگاہ کیا گیا ہے کہ وہ وقت پر اس پالیسی کو مان کر واٹس ایپ استمعال کر سکتے ہیں۔ بصورت دیگر ان کی سروس کو مکمل طور پر منقطعہ کیا جا سکتا ہیں۔
واٹس نے اس بارے میں صارفین کو وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ جو صارف 15 مئی تک اس نئی پالیسی کو مان لے گا، اس کی سروس ایسے ہی بحال رکھی جائیگی۔ جبکہ جو صارفین اس پالیسی کو نہیں مانے گے، ان کو 2 ماہ کا وقت دیا جائے گا، مگر اس دوران واٹس ایپ کی خصوصیات ان کے لئے کم کر دی جائی گی۔ ان کو مسیج اور کال آ تو سکے گی، مگر وہ میسج کا جواب نہیں دے سکے گے۔
پالیسی کے بارے میں وضاحت دیتے ہوئے، واٹس ایپ نے آگاہ کیا تھا کہ وہ جو بھی ڈیٹا صارفین سے لے گے اس کا مقصد کاروباری ہوگا۔ تاہم وہ کسی کا بھی ذاتی ڈیٹا کسی اور سے شئیر نہیں کرتے۔
اس بارے میں، مزید بتایا گیا کہ جو صارفین آپس میں میسجز کرتے ہیں وہ بس ان کے درمیان ہوتے ہیں، واٹس خد بھی ان میسجز کو نہیں دیکھ سکتا۔
آپ کو بتاتے چلے کہ رواں سال جب واٹس ایپ نے یہ پالیسی متعارف کروائی کہ واٹس کاروباری مقصد کے لئے صارفین کے ڈیٹا کا استعمال کریں گے تو پاکستان میڈیا پر ایک طوفان بڑھپا ہوگیا کہ واٹس کو ختم کردو یہ ہمارے میسجز پڑھ رہا ہے وغیرہ وغیرہ۔
مگر اگر اللہ سوچنے کی توفیق دے تو پتہ چلتا ہے کہ جب آپ ایک چیز مفت میں استعمال کر رہے ہیں تو اس چیز کا مالک کیوں نہیں آپ سے اس کا معاوضہ لے گا؟ چاہئے وہ کسی بھی صورت میں ہو، آپکے ڈیٹا کی شکل میں ہو یا نقد پیسوں کی شکل میں ہو۔
بہرحال، ایک اچھے خاصے احتجاج کے باوجود بھی، یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ لوگوں نے واٹس ایپ استعمال کرنا نہیں چھوڑا۔ اس کی وجہ یہی ہے کہ نا تو اس کا ابھی تک متبادل آیا ہے اور نا ہی لوگ اتنی جلدی اس کی جگہ کسی اور ایپ کو استعمال کر سکتے ہیں۔
اگر واٹس ایپ کی جگہ، کوئی اور ایسی ایپ استعمال کرنا شروع بھی کر دے تو اس کی کیا گارنٹی ہے کہ وہ آپ کا ذاتی ڈیٹا استعمال نہیں کریگی؟