گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ سے شہباز شریف کو ملک سے باہر جانے کی مشروط اجازت کو لے کر نواز لیگ اور پی ٹی آئی میں گہما گہمی پائی جارہی ہیں۔
گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ سے شہباز شریف کو ملک سے باہر جانے کی مشروط اجازت کو لے کر نواز لیگ اور پی ٹی آئی میں گہما گہمی پائی جارہی ہیں۔
بروز ہفتہ، جب شہباز شریف قطر جانے کے لئے علامہ اقبال بین الاقوامی ائیر پورٹ پر پہنچے تو ایف آئی اے کی طرف شہباز شریف کو ملک سے باہر جانے سے روک دیا گیا۔ جس پر ان کا مؤقف تھا کہ شہباز شریف کا نام نوٹ ان لسٹ میں ہیں، اس لئے وہ انہیں ملک سے باہر نہیں جانے دینگے۔
جس پر شہباز شریف کی طرف سے وضاحت دیتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کا حکم نامہ بھی دیکھایا گیا، جس میں ملک سے باہر جانے کی 8 ماہ کی اجازت دی گئی تھی۔
تاہم حکومت کی طرف سے ڈاکٹر شہباز گل کے ذریعے مؤقف سامنے آیا کہ شہباز شریف کو عدالت سے ملک سے باہر جانے کی اجازت تو 7 مئی کو ملی مگر شہباز شریف کے قطر کا ٹکٹ 5 تاریخ کو ہی خرید کے رکھا ہوا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ کیا یہ اداروں کا مذاق نہیں اُڑیا جارہا؟
لیکن صورتحال تب بگڑی جب وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گل نے مسلم لیگ نواز کی ترجمان مریم اورنگ زیب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شیطان تو رمضان میں بند ہوجاتے ہیں لیکن یہ شیطان رمضان میں بھی کُھلے ہیں۔