چاہے کمپیوٹر ہو، لیپ ٹاپ یا پھر موبائل اس میں کی بارڈ نہیں ہو گا تو وہ ایک بے کار مشین کی مانند ہے۔کی بورڈ باقی کمپیوٹر کے باقی حصوں کی طرح ایک اہم حصہ ہے۔
آج سے تقریباً اسے ڈیڑھ سو سال پہلے ٹائپنگ کی سپیڈ کو کم کرنے کے لئے بنایا گیا تھا۔اس کو کویرٹی کی بورڈ یا پھر یونییورسل کی بورڈ کے نام سے بھی پہچانا جاتا ہے۔ آج سے ڈیڑھ سو سال پہلے جب ہاتھ کی لکھائی ٹائپ رائٹر کی طرف شفٹ ہو رہی تھی تو تب یہ اے بی سی کی ترتیب کی وجہ سے آپس میں بٹن پھنس جاتے تھے اس سے چھٹکارا پانے کے لئے ٹائپ رائٹر کے بانیوں میں سے ایک بانی کرسٹوفر لیتھر نے اس طرح کا لے آؤٹ ایجاد کیا تاکہ تیز ٹائپنگ کی وجہ سے کی بورڈ خراب نہ ہو۔ دوسرے لے آؤٹس بھی موجود ہیں پر یہ سب سے زیادہ مشہور ہے۔
1936 میں اگست ڈووریک نامی شخص نے ڈوریک کی بورڈ ڈیزائن کیا تھا ۔ ڈوریک کی بورڈ اس طرح سے ڈیزائن کیا گیا تھا کہ انگلیوں کو کم سے کم فاصلہ طے کرنا پڑے اور ٹاپنگ رفتار زیادہ سے زیادہ حاصل کی جا سکے۔ اس میں دائیں ہاتھ سے ٹائپنگ کرنے کو ترجیح دی جاتی ہے۔