فرعون مصر کا بادشاہ تھا جس کی ایک بیٹی بھی تھی جس کا نام تاریخ نے سکوٹیا لکھا ہے۔ اس کی قبر مصر سے دور دراز ملک آئیر لینڈ میں ایک چھوٹے سے قصبے پر واقع ہے۔
سکوٹیا اپنے دور کی طاقت ور حکمران تھی۔اس وادی میں سکوٹیا اور وہاں کے مقامی لوگوں کے درمیان جنگ ہوئی۔ سکوٹیا اور اس کے ساتھی یہ جنگ جیت گئے اور انہوں نے اس علاقے کو اپنا مسکن بنا لیا۔ قدیم روایات کےمطابق آئیر لینڈ اور سکاٹ لینڈ کے لوگ فرعون کی بیٹی کی نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔
اس شہزادی کو محبت کی پاداش میں مصر سے دربدر کر دیا گیا تھا۔اصل میں یہ اپنے محل میں موجود ایک بد صورت غلام کی عشق میں مبتلا ہوگئی تھی۔ آہستہ آہستہ یہ اس عارف نامی غلام کے قریب ہوتی چلی گئی اور اپنی سلطنت میں بھی دخل اندازی کی اجازت دینے لگی، یہ سب ماجرہ دیکھ کر محل کے دوسرے غلاموں کو شہزادی پر شک ہونے لگا۔ لہٰذا انہوں نے شہزادی کی جاسوسی کا فیصلہ کیا۔کچھ ہی دنوں میں ان سب کو اس بات کا یقین ہو گیا۔ انہوں نے سارا ماجرہ فرعون کے سامنے رکھ دیا۔ فرعون یہ سن کر آگ بگولا ہو گیا اور فوراً اپنی بیٹی کو دربار میں طلب کیا۔