پینگولین دنیا کا وہ واحد دودھ پلانے والا جانور ہے جس کے جسم پر کیریٹن کا خول موجود ہے۔کئی ایشیائی ممالک میں اس کو ڈِش کے طور پر کھایا بھی جاتا ہے اور اس کے خول کو جادوئی سمجھا جاتا ہے، جس کے ذریعے ہر طرح کی بیماری کا علاج کیا جاسکتا ہے۔اس کا شمار دنیا کے نایاب ترین جانداروں میں ہوتا ہے۔ اس کی دنیا میں تقریباً 8 نسلیں موجود ہیں۔ جن میں سے 4 کا تعلق انڈیا، فلپائن،چائنہ اور ملائیشیا سے ہے اور یہ تقریباً ناپید ہو چکی ہیں۔
اپنی ظاہری شکل و صورت کے علاوہ یہ جانور اپنے جسم پر موجود خول کی وجہ سے بھی دوسرے جانوروں سے منفرد نظر آتا ہے۔ ان کا یہ خول پیدائش کے دوران کافی نرم ہوتا ہے۔اپنے آپ کو بچانے کے لئے یہ سمٹ کر ایک گیند کی شکل اختیار کر لیتا ہے اور یہ خول شکاری جانوروں سے بچنے کے لئے ایک ڈھال کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔ اپنی اس ہی خوبی کی وجہ سے اس کو پینگولین کا نام دیا گیا ہے۔کیونکہ اس نام کا مطلب ہے کہ اپنے آپ کو لپیٹ لینے والا۔
کیڑے مکوڑے ہی اس کی خوراک ہوتے ہیں۔ اس کے منہ میں دانت نہیں ہوتے اس لئے اللہ نے اس کو بہت لمبی زبان سے نوازا ہوا ہے۔ اور یہ 40 سینٹی میٹر تک اپنے جسم سے زبان باہر نکال سکتا ہے۔