گلیوں بازاروں میں بھیک مانگتے ہوئے یہ چھوٹے سروں والے معصوم بچوں کے سر نہایت چھوٹے اس لئے ہوتے ہیں کیونکہ، سائنس کہتی ہے کہ دورانِ حمل بچے کا سر بڑھتا ہے کیونکہ بچے کا دماغ بڑھتا ہے اور اس دوران اگر بچے کا سر بڑھنا بند ہو جائے تو اس بیماری کو مائکروسِفیلی کہا جاتا ہے۔ جب بچے کی پیدائش ہوتی ہے تو دماغ اور سر چھوٹا ہونے کی وجہ سے بچہ معزور پیدا ہوتا ہے۔ان بچوں کی پرورش کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔
ان کو شاہ دولہ کے چوہے اس لئے کہا جاتا ہے کیونکہ ایک حقایت ہے کہ گجرات کے قریب شاہ دولہ نام کے ایک بزرگ سولویں صدی میں گزرے ہیں۔ بانجھ عورتیں ان کے پاس اولاد کے لئے دعا کروانے آیا کرتی تھیں۔ اور ان کی دعا سے اللہ انہیں اولاد کی رحمت سے نواز دیا کرتے تھے۔لیکن کہتے ہیں کہ مگر پہلی اولاد چھوٹے سر والی یعنی معزور ہی پیدا ہوتی تھی۔ یہ ایک بالکل من گھرٹ بات ہے۔ ایسا بالکل ممکن نہیں۔ بلکہ یہاں ایسے بچے مائیں خود چھوڑ کر جاتی ہیں۔
انگریز افسران نے ان بچوں پر ریسرچ کی ان میں سے ایک کا نام کرنل کلیڈ تھا۔ ان کی تحقیق بس اتنی ہی تھی کہ مائیں خود لا کر ایسے بچے مزار پر چھوڑ جایا کرتی تھیں۔