رقبے کے لحاظ سے دنیا کا چھٹا اور دولت کے لحاظ سے دنیا کا تیرواں ملک کا اعزاز رکھنے والا آسٹریلیا ایک دور میں برطانیہ کی نو آبادی کا جہاں قیدیوں کو بھیجا جاتا تھا۔
آسٹریلیا کا افیشل نام کامن ویلد آف آسٹریلیا ہے۔ اور اس کی آبادی سوا دو کروڑ ہے۔اگرچہ آسٹریلیا کی آبادی دوسرے کئی ممالک سے کم ہے لیکن اس علاقے میں ستر ہزار سال قبل مسیح انسانوں کی موجودگی کے شواہد پائے گئے ہیں۔ یہ مانا جاتا ہے کہ یہ قدیم لوگ ایشیاء سے پانی کے راستوں سے اس علاقے میں آکر آباد ہوئے تھے۔
برطانیہ کے زیرِ سایہ رہنے کی وجہ سے آسٹریلیا نے پہلی اور دوسری جنگِ عظیم میں برطانیہ ہی کا ساتھ دیا۔ پھر اس کے بعد وہ امریکہ کا اتحادی بن گیا اور آج تک امریکہ ہی کا اتحادی ہے۔
آسٹریلیا اس قدر بڑا ہے کہ اس کا ایک سبزازار پورے اسراعیل کو اپنے اندر بسا سکتا ہے۔ آسٹریلیا میں دنیا کی سب سے بڑی باڑ موجود ہے جس کی لمبائی 5ہزار 530 کلو میٹر ہے۔
یہ باڑ خرگوشوں کو روکنے کے لئے لگائی گئی تھی۔ آسٹریلیا میں ایسے کئی جاندار موجود ہیں جو صرف آسٹریلیا میں ہی پائے جاتے ہیں۔
آسٹریلیا میں 15 کروڑ بھیڑیں موجود ہیں اور اگر ان کو آسٹریلیا کی آبادی میں تقسیم کیا جائے تو ہرشخص کے حصے میں 8 بھیڑیں آئیں گی۔
اگرچہ آسٹریلیا رقبے کے لحاظ سے دنیا کا چھٹا بڑا ملک ہے لیکن اس کا زیادہ تر علاقہ رہنے کے قابل نہیں۔ اور آسٹریلیا کی زیادہ تر آبادی ساحلوں کے ارد گرد ہی مقیم ہے۔
چاروں اطراف سے سمندر سے گھرے ہونے کی وجہ سے آسٹریلیا میں 7 ہزار ساحل موجود ہیں۔ آسٹریلیا سیاحوں کی ایک جنت ہے۔
آسٹریلیا شرا ب نوشی کے لئے بھی بہت مشہور ہے۔