وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آئی ایم ایف اور عالمی بینک نے افغانستان کے 10 ارب ڈالر روک رکھے ہیں، جس سے افغانستان کو ڈالر کی کمی کا سامنا ہے، اس لئے پاکستان نے افغانستان سے پاکستانی کرنسی میں تجارت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔