اسلام آباد (اعتماد نیوز ڈیسک) نجی ٹی وی پروگرام میں خلیل الرحمان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بات تو جھوٹ ہے کہ اسمبلیوں میں بیٹھتے ہیں وہ ہمارے لیے کس بھی طرح سے رول ماڈل ہوں ۔ یہ جھوٹ ہم منہ پھر بھی کھڑے ہو کر بولتے ہیں ،دوسری بات ہے یہ اسمبلی وہ اکھاڑا ہے۔
جہاں دشمن پہلوان ایک دوسرے سے الجھن کیلئے آتے ہیں ۔ انکا کہنا تھا یہ الزام نہ دیا جائے کہ اسمبلی میں مرد عورتوں کی بے عزتی کر رہے ہیں ۔یہ جو جملہ جنتر منتر اور جادوگرنی والا ہے ، کتنی ن لیگ کی عورتیں ہیں جو اس طرح کے جملے آکرٹاک شوز میں استعمال کرتیں ہیں، یہ دونوں طرف سے ہو رہا ہے ، جس طرح کے جملے ن لیگ والے عمران خان کے بارے میں بولتے ہیں ، کیا وہ جائز ہیں ،کیا لڑکیوں ، عورتوں کو یہ حق ہے کہ وہ مردوں کی بے عزتی کریں ، بالکل بھی نہیں ۔
نہ مردوں کو اور نہ ہی عورتوں کو یہ حق حاصل ہے کہ اس ایوان میں جہاں پہنچنے کیلئے آپ لوگوں سے ووٹوں کی بھیک مانگ کر پہنچتے ہیں۔ خلیل الرحمان کا کہنا تھا کہ جب تک آپ اس صورتحال سے باہر نہیں نکلیں گے کہ جناب خاتون کی بے عزتی ہو گئی ، ارے بھائی میں لعنت بھیجتا ہوں اس شخص پر جوکسی عورت کی بے عزتی کرتا اور ٹھیک وہی لعنت اس مرد پر بھی بھیجتا ہوں جو کسی عورت کی بے عزتی کرے ۔ لیکن یہ معاملہ دونوں طرف سے ہو رہا ہے ۔