اعتماد نیوز (لاہور) لیاقت آباد میں 31سالہ نائلہ
کی موت کی واردات ٹریس ہو گئی۔
چچا زاد ملزم اعظم پکڑا گیا۔
تفصیلات کے مطابق لیاقت آباد کی رہائشی نائلہ ایک ماہ قبل اپنے چچا کے بیٹے اعظم سے شادی کرنے کے لیے بغیر بتائے گھر سے چلی گئی تھی اور جاتے ہوئے14لاکھ روپے نقدی اور لاکھوں کے زیورات وغیرہ بھی ساتھ لے گئی ملزم اعظم نائلہ کے پاس موجود بڑی رقم اور طلائی زیورات وغیرہ دیکھ کر لالچ میں آ گیا اور رقم ہتھیانے کے لیے نائلہ کو دھوکے سے دیپالپورہ اْوکاڑہ لے جا کر زندگی سے محروم کردیا اور اسکو کھیتوں میں پھینکنے کے بعد رقم اور طلائی زیورات وغیرہ لے کر کراچی فرار ہو گیا تھا ۔
نائلہ کے ورثاء نے تھانہ لیاقت آباد میں جبکہ اوکاڑہ پولیس نے نامعلوم ملزمان کے خلاف302 کا مقدمہ درج کیا تھا۔ انچارج انویسٹی گیشن لیاقت آباد سجاد رشید نے اپنی ٹیم کے ہمراہ ملزم اعظم کو جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے گرفتار کیا۔
دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق پولیس تھانہ صدر پھولنگر نے پلاٹ کا جھانسہ دیکر فارم کے پرسادہ لوح لوگوں سے ہزاروں روپے ہتھیانے والی خواتین کو حراست میں لے لیا۔ تفصیل کے مطابق شمائلہ شریف اور شبانہ مبشر خواتین اپنے آپ کو یونا ئٹیڈ مار کیٹنگ اینڈ ڈو یلپر کمپنی کی ملازم ظاہر کر کے پلاٹ دینے کا جھانسہ دیکر جمبر میں سادہ لوح لوگوں سے فارم کے نام پر 6ہزا ر روپیہ وصول کر رہی تھیں کہ کسی نے پولیس کو اطلاع دی کہ نوسرباز خواتین لوگوں کو پلاٹ کا جھانسہ دیکر رقم ہتھیا رہی ہیں۔