ڈاکٹر محمد شرافت علی کالے جادو کے بارے میں بتاتے ہیں، کہتے ہیں کہ اگر گھر میں جادو کا اثر ہے، گھر میں پڑے پڑے کپڑے کٹ جاتے ہیں۔
ڈاکٹر محمد شرافت علی کالے جادو کے بارے میں بتاتے ہیں، کہتے ہیں کہ اگر گھر میں جادو کا اثر ہے، گھر میں پڑے پڑے کپڑے کٹ جاتے ہیں۔
ڈاکٹر صاحب کہتے ہیں کہ جادو اتنا پھیلے گا جتنا اس کے بارے میں بولو گے۔ یعنی جتنا جادو کے بارے میں آپس میں بات کرو گے۔
اگر کالا جادو ہو جائے تو اس کے بارے میں کبھی بھی کسی کے ساتھ بات چیت مت کرو۔ بلکہ اشاروں سے دوسروں کو بتانے کی کوشش کرو۔
اور کالے جادو کا توڑ یہ بھی ہے کہ جس گھر میں کالا جادو ہو جائے اس گھر میں سورۃ بقرہ کی تلاوت کرنی چاہیے۔
یہی آواز جادو کا اثر ختم کرے گی اور یہ سائنسی طور پر بھی ثابت ہو چکا ہے کہ سب سے طاقتور چیز آواز ہوتی ہے۔ جبرائیلؑ بھی اللہ کا پیغام وحی کی صورت میں لاتے تھے اور وحی آواز کی صورت میں ہی آیا کرتی تھی۔
ڈاکٹر صاحب کہتے ہیں کہ جادو صرف آپ کو ڈراتا ہے، اور اگر آپ اس کی وجہ سے ڈر گئے تو اس کا مطلب جادو آپ سے زیادہ طاقتور ہو کر آپ پر حاوی ہو گیا۔
نبیﷺ کے دور میں ایک شخص نے آپﷺ کے پاس آکر بتایا کہ میں کہیں سے گزر رہا تھا کہ مجھے ایک دم اپنے پیچھے کسی کے قدموں کی آواز سنائی دی جس کو سن کر میں ڈر گیا اور میں نے وہاں سے فوراً دوڑ لگا دی۔
آپﷺ نے اس شخص سے سارا واقعہ سننے کے بعد ارشاد فرمایا کہ اے شخص تو نے وہاں کھڑے ہو کر زور سے اللہ اکبر کیوں نہیں کہا، اگر تم ایسا کرتے تو تمہارا ڈر بھی ختم ہو جاتا اور وہاں پر جو بھی چیز موجود تھی وہ بھی بھاگ جاتی۔
اس لئے ڈرنا نہیں ہے بس اونچی آواز میں تلاوت کرنی ہے۔ سائنسی طور پر بھی دیکھا گیا ہے کہ جب انسان کچھ بولتا ہے تو اس کے لفظوں کی ایک شکل ہوا میں بن رہی ہوتی ہے۔ اس لئے اچھا بولنا چاہیے۔
ڈاکٹر صاحب کہتے ہیں کہ جب انسان کی ہدایت کرنی تھی تو اللہ نے آواز کے ذریعے ہی انسان کی ہدایت کا سامان زمین تک پہنچایا تھا وحی کے ذریعے۔
یعنی دنیا بنی ہی آواز کی بدولت ہے اور جب یہ دنیا ختم ہوگی تب بھی آواز کے ذریعے سے ہی ختم کی جائے گی۔ اور ڈاکٹر صاحب کہتے ہیں کہ جہنم میں سب سے زیادہ انسان اپنی زبان کی وجہ سے ہی جائیں گے۔اس لئے اچھا بولنا چاہیے۔