اسلام آباد (اعتماد ٹی وی) حکومت کی طرف سے نیا ترمیمی فنانس بل پارلیمنٹ میں پیش کر کے منظور کروایا گیا،
اسلام آباد (اعتماد ٹی وی) حکومت کی طرف سے نیا ترمیمی فنانس بل پارلیمنٹ میں پیش کر کے منظور کروایا گیا،
جس پر بات کرتے ہوئے سابقہ وفاقی وزیر احسن اقبال نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی سے ہاتھ جوڑ کر درخواست کر دی۔
تفصیلات کے مطابق، اپنی باری آنے پر سابقہ وفاقی وزیر احسن اقبال نے بتایا یہ جو قانون بننے جا رہا ہے یہ پاکستان کی تاریخ کے اہم ترین قوانین میں سے ہے۔
قائد اعظم نے اسٹیٹ بنک اف پاکستان کا افتتاح کیا اور اسے قومی مالیاتی خود مختاری کی علامت قرار دیا۔ اس قانون کے ذریعے اسٹیٹ بنک اف پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھا جا رہا ہے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ حکومت کی اس حرکت پر پوری قوم کو تشویش ہے۔ انہوں نے اسپیکر قومی اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا
کہ “آپ اگر اس قانون کے لئے رول سسپنڈ کر کے رات کے اندھیرے میں اس کو بلڈوز کرینگے، پارلیمان کی تاریخ میں آپ کا نام بھی اس ملک کی مالیاتی خود مختاری کو فروخت کرنے والوں کی سازش کے ساتھ لکھا جائے گا۔ میں آپ کو ریکوسٹ کرتا ہو،
میں آپ کے آگے ہاتھ جوڑتا ہو(انہوں نے اسمبلی کے فلور پر پوری قوم کے سامنے ہاتھ جوڑا)، یہ میرے ملک کا سوال ہے، یہ میرے ملک کی خود مختاری کا سوال ہے رول سسپنڈ نا کریں”
ان کا اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس کے لئے جو 2 دن کا وقت ہے وہ دے، رول سسپنڈ نا کریں۔
اس کے اوپر ہر ممبر کو موقع دے بحث کرنے کا، اس اعوان کے ہر ممبر کا حق ہیں، جو عوام کے ووٹ لے کر آیا ہے کہ وہ پاکستان کے دفاع کے لئے بات کریں۔ اس ملک کی خود مختاری کے لئے اپنے ضمیر کے مطابق بات کریں۔
انہوں نے کہا سر اس بل کو خدا کے لئے میں آپ کے آگے التجا کرتا ہوں، حکومت کے کہنے پے بلڈوز نا کریں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ قانون کو پاس کرنے کے لئے جو 2 دن کا وقت درکار ہوتا ہے وہ ہر حال میں دیا جانے چاہئے۔