لاہور (اعتماد ٹی وی) انسان کی زندگی میں اللہ کی بیشمار نعمتیں ہیں، جن کا شکر تو دور کی بات ہے انسان ان کو گن بھی نہیں سکتا۔
لاہور (اعتماد ٹی وی) انسان کی زندگی میں اللہ کی بیشمار نعمتیں ہیں، جن کا شکر تو دور کی بات ہے انسان ان کو گن بھی نہیں سکتا۔
ایسی ہی اللہ کی ایک نعمت دانت ہیں، جن کے بغیر زندگی رک سی جاتی ہیں۔ سائنس نے اس کے بارے تحقیق کر کے کچھ چھپے حقائق سامنے رکھے ہیں۔
سوال یہ پیدا ہوتے ہے کہ لوگوں کے 32 دانت کیوں ہوتے ہیں؟ اور کیا ہر کسی کے منہ میں اتنے دانت ہوتے ہیں یا نہیں؟
سائنسی اعتبار سے اکثر لوگوں کے 32 دانت ہونے کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ ان کے جسم میں کیلشیئم اور فلورک کیویٹیز زیادہ پائی جاتی ہیں۔
جس وجہ یہ سے پیدائش سے قبل ہی انسان کے مسھوڑوں میں بننے لگتا ہے جس سے بچے کا مسھوڑا اور جباڑہ تخلیق پاتا ہے۔
32 دانت والے لوگ اکثر متعدد مخصوص خصوصیات کے مالک ہوتے ہیں۔ بتیس دانت والے افراد کو اکثر لوگ کہتے ہی ہیں کہ ان کے تو پورے دانت ہیں۔ اس لئے یہ بہت تیز اور چالاک ہیں۔
جبکہ ماہرین کا بھی ان کے بارے میں یہی خیال ہے کیونکہ ایسے لوگوں کا امیونٹی سسٹم بہت اچھا ہوتا ہے اور دماغ کی جو چھٹی حس ہوتی ہے وہ بھی دوسروں کی نسبت زیادہ تیز ہوتی ہیں ۔
ان لوگوں کے بارے میں کچھ قیاس آرائیاں بھی پائی جاتی ہے کہ ان لوگوں کی خوش قمستی بہت زیادہ ہوتی ہے ۔
اس لئے اکثر ایسا مشاہدہ کیا جاتا ہے کہ یہ لوگ جو بھی خواہش کرتے ہیں اس کے لیے اسباب بھی بنالیتے ہیں ۔
یہ بھی سننے میں آیا ہے کہ ایسے لوگ لمبی عمر پاتے ہیں اور 65 سال کی عمر تک بالکل فعال نظر آتے ہیں ۔
اگرچہ ایسے لوگ جسمانی بیماریوں کے باعث کمزور پڑ جاتے ہیں مگر پھر بھی سائنس کہتی ہے کہ ایسے لوگوں کی عمر زیادہ ہوتی ہے ۔