ن لیگ نے مہنگائی کے خلاف آواز کی بلند!
ن لیگ نے مہنگائی کے خلاف آواز کی بلند!
لاہور ( اعتماد ٹی وی ) مہنگائی کے خلاف جہاں عوام موجودہ حکومت کے خلاف بات کر رہی ہے وہاں اپوزیشن جماعتوں نے بھی اپنی آواز اُٹھائی ہوئی ہے ۔
مسلم لیگ نواز کے صدر اور قومی اسمبلی کے قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا کہ موجودہ حکومت عوام کا کسی بھی معاملے میں ساتھ نہیں دے رہی ۔
ان کا کہنا ہے کہ آئے روز پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مسلسل عوام کے لئے کسی بوجھ سے کم نہیں اور اس بوجھ تلے عوام پِس رہی ہے۔
صدر نواز لیگ نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت پیٹرول کی قیمتوں میں فورا کمی کرے کیونکہ پیٹرول کے بڑھنے سے بجلی کی قیمت کا بڑھنا لازمی امر ہے ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت اس کا بھی الٹی میٹم بھی دے چکی ہے کہ بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 6 روپے سے زائد کا اضافہ کیا جائے۔
بجلی کے بڑھتے ہی اشیائے خوردو نوش کی قیمتیں بڑھیں گی اور غریبوں کو تو پہلے ہی دال روٹی بھی میسر نہیں ہے۔
عوام کے حق میں باتیں کرنے والے وزیراعظم کے پاس اس وقت مہنگائی کی روک تھام ناممکنات میں شامل ہے۔ ایسا وزیراعظم عوام کو نہیں چاہیے جو پیٹرول کی قیمت نہیں بڑھاؤں گا کہہ کر بھی پیٹرول کی قیمت میں ٹھیک ایک گھنٹے بعد اضافہ کر دیتا ہے۔
میاں شہباز شریف نے عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ عوام کی بدعائیں نہ لیں اور اگر مہنگائی کو روکنا اور ملک سنبھالنا آپ کے اختیار میں نہیں ہے تو براہ مہربانی استعفیٰ دیں اور گھر جائیں۔
صدر ن لیگ نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف سے ان کی شرائط پر قرضے لیتی ہے اور عوام سے جھوٹ بولتی ہے کہ قرضوں پر چھوٹ ملی ہے ٹھیک ایسے ہی وزیر اعظم اپنے وزراء کو استعفیٰ دلو کر دوسری سیٹ کی چھوٹ دیتے ہیں۔
ان کے پاس سب کے لئے ریلیف ہے لیکن عوام کے لئے کچھ نہیں ہے ۔ مزید کہا کہ پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی کی مد 4 روپے کا اضافہ عوام پر پہاڑ گرانے کے مترادف ہے۔
عوام کی طرف سے مزید تنقید کی جا رہی ہے کہ عمران خان اقتدار میں آنے سے پہلے کہتا تھا کہ جو حکومت پٹرول کی قیمت بڑھاتی ہیں وہ چور حکومت ہیں اب ان کا اپنی حکومت کے بارے میں کیا خیال ہیں؟
وزیر اعظم عمران خان احساس کفالت پرگروا کے تحت جو اتنے پیسے دے رہے ہیں، انہیں پیسوں کا قرضہ کیوں نہیں اتار لیتے؟
تاکہ عوام پر ٹیکس کا بوجھ ختم اور ہر آدمی کی قوت خرید میں اضافہ ہو تاکہ اسے کسی کفالت پروگرام کی ضرورت ہی نا پڑے۔
دوسری طرف اگر حکومت اتنی ہی سنجیدہ ہے عوام کے حق میں تو پھر رپورٹز کے مطابق موجودہ حکومت پہلے سے بھی زیادہ کرپٹ ہے۔
سرکاری افسران کے منہ میں رشوت کی لالچ لگی ہے، کسی بھی قسم کا بغیر سفارش یا رشوت کے نہیں ہو رہا، یہ کہا کا انصاف ہے؟
وزیر اعلٰی پنجاب بزدار کے زیر سایہ کرپشن کے پہاڑ بنائے جا رہے ہیں، ایسی حکومت کے منتظر تو ہم نہیں تھے، جناب وزیراعظم صاحب ؟