دوماہ کے اند ر گاڑیوں کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ۔
دوماہ کے اند ر گاڑیوں کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ۔
لاہور (اعتماد ٹی وی) تازہ ترین رپورٹ کے مطابق MG یعنی “موریز گیراج” نے اپنی نئی گاڑی HS SUV کی قیمتوں میں دو ما ہ کے عرصہ میں دوبارہ اضافہ کیا ہے۔
حکومتی سطح پر اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔ یہ اعلامیہ سوشل میڈیا پر ٹرول کیا جارہا ہے ۔ قیمتوں میں اضافے کی وجہ CBU درآمدات کو بتا یا جا ر ہا ہے۔
“CBU کمپلیٹلی بلٹ –اپ” کا مطلب ایسی گاڑیاں جو مکمل طور پر پاکستان سے باہر تیار کی جاتی ہیں اور ان کو پاکستان درآمد کیا جاتا ہے اُس درآمد پر لگائے گئے ٹیکس کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
HS SUV ایک لگژیورس اور بڑی گاڑی ہے جو گزشتہ سال 2021 میں پاکستان میں متعارف کروائی گئی ۔
گاڑی کی قیمت جو کہ پہلے 6.6 ملین تھی اس کو بڑھا کر 8.9 ملین تک کر دیا گیا ہے۔
یعنی مجموعی طور 2.9 ملین کی رقم کا اضافہ ہوا۔ذرائع کے مطابق HS SUV کی قیمتوں میں اضافے کی اطلاع ان خواہشمند حضرات کو دی گئی جنہوں نے اس گاڑی کو خریدنے کے لئے اکتوبر 23،2021 سے اندارج کروایا ہو ا تھا۔ کمپنی نے صارفین کو سستےایم جی زیڈ ایس میں تبدیل کرنے کی پیش کش کی ہے ۔
دسمبر 2021 میں قیمتوں میں اضافے کے بعد MG ZS کی کل قیمت 4.44 ملین ہوگئی ہے اس کے ساتھ ساتھ کمپنی نے خواہشمند حضرات کو مطلع کیا ہے کہ اگر وہ نئی قیمتوں پر رضا مند ہیں تو ہی ان کے آرڈر پر عمل درآمد کیا جائے گا اگر نہیں تو کمپنی اُن کی رقم بغیر کسی کٹوتی کے واپس کر دے گی۔
ذرائع کے مطابق MG کمپنی نے مطلع کیا ہے کہ گاڑیوں کی بکنگ جلد از جلد شروع کی جائیں گی اس سلسلے میں پاکستان میں بھی ایک MG کا مقامی پلانٹ لگایا جائے گا ۔ جو MG HS گاڑیوں کے پارٹس درآمد کر کے یہا ں پر اسمبلنگ کا کام شروع کرے گا ۔
آپ کو بتاتے چلے کہ سوشل میڈیا پر چلنے والی خبر، جس میں بتایا گیا کہ تقریبا 9۔2 ملین اضافہ ہوا، اس خبر کی باقاعدہ تصدیق ادارے کی طرف سے ایم جی آفس پر کال کر کے بھی تصدیق کی گئی ۔
فون کال پر ایم جی کی نمائندہ خاتون نے بتایا کہ منی بجٹ کی وجہ سے ایم جی کی قیمت میں مزکورہ اضافہ ہوا ہے اور یہ خبر بلکل درست ہے ۔
تجزیہ نگار کے کے مطابق، یہ تاریخ کی سب سے بڑی خبر ہے کہ ایک کار بنانے والی کمپنی نے اپنی گاڑی میں اس قدر زیادہ اضافہ کیا ہوا ۔
جب اس کے ساتھ ہی یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہے کہ اتنی مہنگی ایم جی گاڑی لینے بہتر ہے کہ اس قیمت میں کسی اور کمپنی کی اس سے اچھی گاڑی لے لی جائے ۔
تاہم ابھی تک کمپنی کی طرف سے اس ہوش ربا اضافہ کی وضاحت سامنے نہیں آئی کہ آیا کہ اتنا اضافہ ٹیکس کی مد میں کیا گیا ہے یا کپمنی نے اپنی طرف سے بھی کچھ قیمت بڑھائی ہے ۔