نور مقدم مقدمے کی سماعت چار ماہ آٹھ دن تک جاری رہی۔ منگل کی سماعت میں نور کے والد کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے اپنے دلائل مکمل کر لیے تھے۔ متعدد التوا کے بعد ٹرائل کورٹ بالآخر ہائی پروفائل کیس کے فیصلے پر پہنچ گئی۔
نور مقدم مقدمے کی سماعت چار ماہ آٹھ دن تک جاری رہی۔ منگل کی سماعت میں نور کے والد کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے اپنے دلائل مکمل کر لیے تھے۔ متعدد التوا کے بعد ٹرائل کورٹ بالآخر ہائی پروفائل کیس کے فیصلے پر پہنچ گئی۔
نور مقدم کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو عدالت نے تختہ دار پر لٹکانے کا حکم دے دیا۔
فیصلے کے اعلان سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے نور کے والد شوکت مقدم نے کہا تھا کہ سب کو امید ہے کہ نور کو انصاف ملے گا۔
شوکت مقدم نے کہا تھا کہ مجرم اور اس کے ساتھیوں کو سزا ملے گی اور قانون کی حکمرانی ہوگی۔ میری دعا ہے کہ نورمقدم کیس کا فیصلہ انصاف پر مبنی ہو۔
بائیس فروری کو عدالت نے کیس میں استغاثہ اور دفاع کے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
بیس جولائی کو اسلام آباد کے F-7 علاقے میں تھانہ کوہسار کی حدود میں ستائیس سالہ خاتون نور مقدم کو ق-ت-ل کر دیا گیا تھا۔ کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر پر اکتوبر 2021 میں اسلام آباد کی عدالت نے فرد جرم عائد کی تھی۔ ان کے علاوہ ان کے خاندان کے دو ملازمین جمیل اور جان محمد اور طاہر ظہور پر بھی فرد جرم عائد کی گئی تھی