اسلام آباد ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز مسلم لیگ (ن) کی جانب سے پیش کی گئی ایک پٹیشن کو مسترد کر دیا جس میں الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (ترمیمی) آرڈیننس 2022 کو چیلنج کیا گیا تھا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل بنچ نے پارٹی ترجمان مریم اورنگزیب کی جانب سے دائر درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔
جسٹس من اللہ نے صحافیوں کی طرف سے دائر درخواستوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حقیقی اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے پہلے ہی اس قانون کو چیلنج کیا جا چکا ہے جن کے پاس کوئی متبادل فورم نہیں ہے۔
ہم سیاسی جماعتوں کا احترام کرتے ہیں۔ انہیں عدالت سے رجوع کرنے کی بجائے پارلیمنٹ کو مضبوط کرنا چاہیے۔ انہوں نے تجویز دی کہ سیاسی جماعتوں کا اپنی شکایات کے ازالے کے لیے عدالت سے رجوع کرنا پارلیمنٹ کی توہین کے مترادف ہے۔