اسلام آباد (اعتماد ٹی وی) حکومت پاکستان نے مہنگائی کے ستائے عوام پر ایک اور ظلم کی تیاری کر لی ہے۔ یکم مارچ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہونے جارہا ہے۔
اسلام آباد (اعتماد ٹی وی) حکومت پاکستان نے مہنگائی کے ستائے عوام پر ایک اور ظلم کی تیاری کر لی ہے۔ یکم مارچ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہونے جارہا ہے۔
یوکرین پر روس کے حملے کے بعد پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید 9.59 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے جس کا اطلاق یکم مارچ 2022 سے ہوگا۔
حکومت نے 16 فروری کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12.03 روپے فی لیٹر تک ریکارڈ اضافہ کیا تھا جس سے پٹرول کی قیمت 159.86 روپے فی لیٹر کی ریکارڈ سطح پر ہے۔
معاشی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ موجودہ صورتحال میں پاکستان میں پیٹرول کی قیمت 200 روپے فی لیٹر تک جاسکتی ہے جس سے عام پاکستانی کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا اور اس اضافے کا براہ راست اثر کم آمدنی والے گھرانوں پر پڑے گا جو پہلے ہی مشکلات سے دوچار ہیں۔
یوکرین پر روسی حملے کے بعد عالمی سطح پر تیل کی قیمت پہلی بار 100 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کرگئی۔ ماہرین کے مطابق اگر موجودہ صورت حال کا فوری طور پر کوئی حل نہ نکلا تو عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 125 ڈالر فی بیرل تک جاسکتی ہے۔
پاکستان میں 9 روپے 59 پیسے فی لیٹر اضافے کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 169 روپے 45 پیسے فی لیٹر ہوجائے گی۔ اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 52 پیسے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے جس کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 162 روپے 67 پیسے فی لیٹر ہوجائے گی۔