جنوبی کوریا کےباشندوں میں پاکستانیوں جیسی کچھ عادات بھی شامل ہیں یعنی تقاریب پر ساؤنڈ سسٹم کا شور کیا جاتا ہے لیکن اگر پڑوسی نہ سنیں تو اب کوریا والے اس کے لیے اپنے گھروں میں جوابی اسپیکر نصب کررہے ہیں جو جیسے کو تیسا کی طرح ایک جواب ہوسکتا ہے۔
جنوبی کوریا کےباشندوں میں پاکستانیوں جیسی کچھ عادات بھی شامل ہیں یعنی تقاریب پر ساؤنڈ سسٹم کا شور کیا جاتا ہے لیکن اگر پڑوسی نہ سنیں تو اب کوریا والے اس کے لیے اپنے گھروں میں جوابی اسپیکر نصب کررہے ہیں جو جیسے کو تیسا کی طرح ایک جواب ہوسکتا ہے۔
تیز شور والے سسٹم کو ایک مؤثر ہتھیار بھی کہا جارہا ہے۔ یعنی اگر کسی وجہ سے شوروغل پیدا کرنے والا پڑوسی باز نہیں آرہا تو اس کے جواب میں یہ سسٹم چلائے۔ اگر پڑوسی کا گھر اگلے دروازے پر ہے یا ایک منزل اوپر تب بھی وہ اس سے متاثر ضرور ہوگا۔
کوریا میں انہیں انتقامی ساؤنڈ سسٹم بھی کہا جاتا ہے۔ بعض اسپیکروں کا ڈیزائن کچھ ایسا ہے کہ اس کا رخ پڑوسی کے گھر کی جانب کردیں باقی آواز سے دھمکانے کا کام یہ خود کرلے گا۔
ان میں سے بیضوی شکل کا اسپیکر بہت مقبول ہے جو تنصیب میں سادہ اور استعمال میں آسان ہے اور اس کی قیمت بھی 150 ڈالر کے لگ بھگ ہے۔ یہ اسپیکر 2016 میں منظرِ عام پرآئے تھے لیکن اب وہ تیزی سے مقبول ہورہے ہیں۔