تحریک عدم اعتماد کا وقتی اُبال۔
تحریک عدم اعتماد کا وقتی اُبال۔
لاہور (اعتماد ٹی وی) مولانا فضل الرحمان کے بیان کے بعد سے عوام منتظر ہے کہ تحریک عدم اعتماد کیا ثابت کرنے والی ہے اس تحریک کا مستقبل کیا ہوگا؟
چوہدری برادران کو بھی تحریک عدم اعتماد میں شمولیت کی دعوت دی گئی لیکن انھوں نے کہا کہ جمہوری حکومت کو پانچ سال مکمل کرنے چاہیے۔
چوہدری پرویز الٰہی نے نجی چینل کے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کو تحریک عدم اعتماد سے کوئی خطرہ نہیں ہے نہ ہی وزیر اعظم گھبرائے ہوئے ہیں۔ مزید بتایا کہ تحریک عدم اعتماد حکومت مخالف تنظمیوں کا مجموعہ ہے ۔
اس کا نتیجہ کیا نکلتا ہے یا یہ کامیابی کی منزل پاتی ہے یہ کہنا قبل از وقت ہے ۔ مولانا فضل الرحمان نے جو بیان دیا ہے کہ آئندہ دو روز میں حکومت کو اندازہ ہو جائے گا کہ ہماری تحریک کوئی ریت کا ذرہ نہیں ہے۔ اس بیان کے متعلق مولانا فضل الرحمان ہی بہتر طور پر بتا سکتے ہیں۔
چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کے دوران تحریک عدم اعتماد سے متعلقہ کوئی بات نہیں کی گئی ۔ حکومت نے مہنگائی کی روک تھام کے لئے اچھا قدم اُٹھایا ہے۔ اگر بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے تو یہ بھی عوا م کا خیال کرکے۔
وزیراعظم عوام پر موجود مہنگائی کے بوجھ کا احساس کرتے ہیں لیکن یہ ایک لمبا طریقہ کار ہے ہم ایک دم سے اس مہنگائی پر قابو نہیں پا سکتے۔ ایک سوال کے جواب میں اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کی ہانڈی چولہے پر چڑھا دی گئی ہے۔
اب اس میں سے دھواں نکل رہا ہے۔ لیکن یہ دھواں اُبال آنے تک برقرار رہتا ہے یا پہلے ہی غائب ہو جاتا ہے اس کا فیصلہ اُبال آنے کے بعد ہی ہوگا۔
پنجاب اسپیکر اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ جتنی بڑی یہ تحریک اُٹھی ہے لازماً کچھ تو نکلے گا ہی اس میں سے بس ہم بھی عوام کی طرح منتظر ہیں۔