آخری 24 گھنٹے ، کیا ہو گا فیصلہ ۔
آخری 24 گھنٹے ، کیا ہو گا فیصلہ ۔
اسلام آباد (اعتماد ٹی وی) پیپلز پارٹی کا عوامی مارچ گزشتہ ماہ کے آخری ایام میں شروع ہوا اور اس کی صدارت بلاول بھٹو خود کر رہے ہیں۔ حکمرانوں کے خلاف نکلا یہ عوامی مارچ آہستہ آہستہ اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہے۔
عوامی مارچ میں مختلف تنظیمیں شمولیت اختیار کر رہی ہیں۔ مولانا فضل الرحمان بھی اس مارچ کا حصہ بن رہے ہیں اور اس تحریک کو کامیاب بنانے کے لئے اعدادو شمار کیے جارہے ہیں۔
تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے کبھی مولانا فضل الرحمان کا بیان آتا ہے کہ دو روز میں سب کو معلوم ہوجائے گا اس تحریک کا مستقبل کیا ہے۔ ہمارے نمبرز پورے ہیں۔ دو روز کے نتیجے کا انتظار تمام عوام نے شدت سے کیا تاہم کچھ خاص ہوتا نظر نہیں آیا۔
اب پیپلز پارٹی اپنے اس مارچ کو کامیاب بنانے کے لئے پوری زور آزمائی کر رہی ہے۔ بلاول بھٹو نے پہلے وزیر اعظم پاکستان کو پانچ روز کی مہلت دی تھی ۔ اب انھوں نے یہ مہلت 24 گھنٹوں کی کر دی ہے ۔ بلاول بھٹو نے حکومت کو 24 گھنٹوں میں اسمبلیاں توڑنے کا کہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اب منتخب وزیر اعظم کے جانے کا وقت ہے۔
عوام ایسا حکمران نہیں چاہتی جو صرف اور صرف باتیں کرتا ہے عملاً کچھ نہیں کر سکتا۔ مہنگائی بڑھانےکے ساتھ ساتھ اس نے ہر شعبہ زندگی کو نقصان پہنچایا ہے۔ عمران خان کا ہر وعدہ صرف ایک دھوکا تھا۔ اس کا اپنا کوئی وجود نہیں یہ ایک کٹھ پتلی بنا ہوا ہے۔ وزیراعظم نے ہر بات پر یو ٹرن لے لیا۔ آئی ایم ایف سے ایسی ڈیلز کی جس سے ملک کو معاشی بحران میں ڈال دیا۔
چئیر مین پیپلز پارٹی نے کہا کہ نوکریاں دینا تو دور جو نوکریوں پر تھے ان کو بھی بے روزگار بنا دیا۔ کراچی اور پنجاب نے اس وزیر اعظم سے نجات کا نعرہ لگا دیا ہے۔ ہماری تحریک کی کامیابی کا فیصلہ عوام نے گو سلیکٹڈ گو کا نعرہ لگا کر دے دیا ہے۔
مزید کہا کہ ہم صرف صاف شفاف انتخابات چاہتے ہیں۔ اسمبلیاں توڑ کر اسلام آباد میں ہمارا مقابلہ وزیراعظم کریں۔