آسٹریلیوی لیکچرار نے مسلم ہونے کے بعد کیا جرات مندانہ فیصلہ۔
آسٹریلیوی لیکچرار نے مسلم ہونے کے بعد کیا جرات مندانہ فیصلہ۔
آن لائن ( اعتماد ٹی وی ) افغانستان میں 3 سال تک نئی حکومت کی قید میں رہنے والے لیکچرار ٹموتھی ویکس نے اسلام قبول کر لیا تھا ۔ ٹموتھی ویکس نے قید کے دوران ہی اسلام قبول کر لیا تھا۔ ان کی رہائی کو مشروط کر رکھا تھا کہ آسٹریلیا کی حکومت اپنے لیکچرار کے بدلے ان کے اہم کمانڈرز کو رہا کرے۔ آسٹریلیا کی حکومت نے ایسا ہی کیا اور اپنا لیکچرار آزاد کروا لیا۔
قید سے آزاد ہونے کے بعد ٹموتھی ویکس آسٹریلیا میں ہی رہائش پذیر رہے۔ قبول اسلام کے بعد انھوں نے اپنا نام ٹموتھی ویکس سے تبدیل کرکے جبرائیل عمر رکھا۔ لیکچرار کی جانب سے ایک نیا اور حیران کن بیان سامنے آیا ہے ۔
انھوں نے ایک خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیا اور کہا کہ میں افغانستان حکومت کی مدد کر نا چاہتا ہوں میں وہاں کے بچوں کی تعلیمی سلسلے میں مدد کروں گا انھوں نے کہا کہ میں نے اس سلسلے میں سکھ برادری سے رابطہ کیا ہے اور وزیر سراج الدین حقانی کی ملاقات سابق رکن اسمبلی نریندر سنگھ خالصہ سے کروانے کا دعویٰ کیا ہے۔
آسٹریلیا کے لیکچرار کو کابل یونیورسٹی سے 2016 میں پکڑا گیا اور تین سال کی قید کے بعد 2019 میں ان کی رہائی کو انس حقانی اور خلیل حقانی کی رہائی سے مشروط کر دیا تھا۔ تاہم قبول اسلام کے بعد جبرائیل عمر نے افغانستان کی نئی نسل کو تعلیم کی راہ پر آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔