عورت مارچ کے خلاف ایک اور اداکارہ میدان میں آگئی ۔
لاہور (اعتماد ٹی وی) ماڈل و اداکارہ وینا ملک سوشل میڈیا پر کافی متحرک رہتی ہیں۔ شوبز کے ساتھ ساتھ سیاست میں بھی ان کی دلچسپی بڑھ گئی ہے ۔آج کل نجی چینل کے ایک ٹی وی شو پر میزبانی کرتی نظر آ رہی ہیں۔
اپنے حالیہ بیان میں انھوں نے کہا کہ 8 مارچ خواتین کا دن ہے حالانکہ اسلامی معاشرے میں اس کی کوئی گنجائش نہیں لیکن بہت سے تہواروں کی طرح اس دن کو بھی منایا جاتا ہے۔ تاہم اس دن کے حوالے سے جو متنازع جلوس نکلتے ہیں اور این جی اوز اس عورت مارچ کی آڑ میں اپنے منصوبوں کو پایہ تکمیل پہنچاتی ہیں۔
یوم خواتین کا مطلب یہ نہیں خواتین اپنے حقوق کی برابری اور آزادی اظہار کے لئے بے ہودہ بینرز لئے گلی گلی پھرتی رہیں۔ ایسے میں عورت مارچ ناصرف تنازعات کو ہوا دیتا ہے بلکہ دوسروں کے لطف اندوزی کا ذریعہ ہے۔
ایک بے باک منظر ایک پلے کارڈ پر بنایا جائے گا اور اتنے ہی بے حیا الفاظ کو تحریر کر کے بے باک لباس پہنے خواتین کون سے حق کی آزادی کا اظہار مانگ رہی ہیں۔
یہ آزادی ہی تو ہے کہ وہ اس وقت ایسے پلے کارڈ اُٹھائے ماڈرن لباس پہنے بھری سڑک پر کھڑی میڈیا پر بیان دے رہی ہے۔وینا ملک نے کہا کہ اگر یہ لوگ اتنا ہی سنجیدہ ہیں تو پھر جلوس کیوں نکال رہی ہیں این جی اوز اگر مدد کرنا چاہتی ہیں تو سج سنور کر شور شرابا کرنے کی بجائے نظام کا حصہ بنیں ۔ خواتین کے حق میں نئے قوانین بنائیں۔
اداکارہ کے مطابق ہمارے ملک میں خواتین کو جو مسائل ہیں وہ صحت سے متعلق ، مردوں کے برابر تنخواہ کے متعلق اور گھریلو ناچاقی کے مسائل ہیں۔ ان مسائل کو حل کرنے کے لئے سڑکو ں پر نہیں نکلا جا سکتا ۔اور نہ یہ مسائل ایسے حل ہوتے ہیں۔