گیارہ سالہ بچے نے تن تنہا سفر کیا۔
گیارہ سالہ بچے نے تن تنہا سفر کیا۔
آن لائن ( اعتماد ٹی وی ) گزشتہ ماہ شروع ہوئے یوکرین و روس کے تنازع میں آئے روز کچھ نہ کچھ نیا ہوتا ہے۔ یوکرینی حکمرانوں کی بہادری کے ساتھ ساتھ شہریوں کی بہادری بھی دیکھنے میں آئی۔ ہر شخص اپنے وطن کو دشمنوں سے بچانے کے لئے ڈٹا ہے۔
روس نے پیش قدمی کرتے ہوئے یوکرینی شہر زپوریشیا پر قبضہ کر لیا ہے ۔ زپوریشیا میں یورپ کا سب سے بڑا جوہری پلانٹ موجود ہے جو اس وقت روسی فوج کے قبضے میں ہے۔
زپوریشیا پر روسی فوج کے قبضے کے بعد ایک ماں نے اپنی محبت سے مجبور ہو کر اپنے 11 سالہ بچے کوتنہا ایک ہزار کلومیٹر دور سلواکیہ بھیج دیا۔ سلواکیہ میں بچے کی والدہ کے رشتے دار موجود ہیں۔
ماں نے اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے اپنے بچے کو بچانے کی آخری کوشش کی اور بچے کے ہاتھ پرسلواکیہ میں موجود رشتے داروں کا فون نمبر لکھا اور اس کا پاسپورٹ ایک پلاسٹک کے بیگ میں رکھ کر بچے کو روانہ کیا۔ اسکے ساتھ والدہ نے سلواکیہ حکومت کو شکریہ کا خط بھی لکھ کر دیا۔
بچہ کو بذریعہ ٹرین روانہ کیا اور والدہ خود زپوریشیا میں اپنی بیمار ماں کی دیکھ بھال کے لئے رُک گئی۔ بچے نے 1 ہز ار کلومیٹر کا سفر کیا اور سلواکیہ بحفاظت پہنچ گیا۔
سلواکیہ کی سرحد پر موجود حکام نےاکیلے بچے کا استقبال اچھی طرح کیا گیا اور اس کو اس کے رشتے داروں کے ہاں بحفاظت پہنچا دیا گیا۔