کراچی ( اعتماد ٹی وی ) پاکستان میں ایک چیز کی قیمت میں کمی ہو تو دوسری میں اضافہ معمولی بات ہے۔ جب کسی چیز کی شارٹیج ہو تو موجود اسٹاک کو مہنگا بیچنااور اپنی مرضی کی قیمت وصول کرنا دُکانداروں کا محبوب ترین مشغلہ ہے۔
کراچی ( اعتماد ٹی وی ) پاکستان میں ایک چیز کی قیمت میں کمی ہو تو دوسری میں اضافہ معمولی بات ہے۔ جب کسی چیز کی شارٹیج ہو تو موجود اسٹاک کو مہنگا بیچنااور اپنی مرضی کی قیمت وصول کرنا دُکانداروں کا محبوب ترین مشغلہ ہے۔
جیسے ہی بڑے جانوروں میں لمپی اسکن کی بیماری کا انکشاف ہوا تو بڑے جانوروں کے گوشت کی فروخت کی شرح کم ہو گئی۔اور مرغی کے گوشت کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ۔
مرغی کے گوشت کی قیمت میں 10 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے گوشت کی قیمت 368 روپے سے زیادہ ہوکر 378 روپے ہوگئی ہے یہ قیمت سرکاری سطح پر متعین کی گئی ہے۔
قیمتوں میں اضافے کی وجہ گوشت فروخت پولٹری فارمز انتظامیہ کو قرار دے رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ ہمیں مرغی مہنگی فراہم کی جا رہی ہے اس لئے گوشت کی قیمت بڑھ گئی ہے۔
سرکاری سطح پر مقرر شدہ قیمت پرگوشت کی فروخت بہت کم ہورہی ہے زیادہ تر دُکاندار بازاروں میں گوشت 400 روپے فی کلو فروخت کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انڈوں کی فی درجن قیمت میں 12 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
انڈوں کی فی درجن قیمت جو کہ 112 روپے تھی اب 12 روپے کے اضافے کے بعد 124 روپے فی درجن ہوگئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مچھلی منڈی میں مچھلی کی قیمت میں بھی بڑا اضافہ دیکھا گیا ہے ۔ مچھلی فی کلو 500 روپے تک فروخت ہورہی ہے