دودھ سے بنے زیورات لیکن یہ کونسا دود ھ ہے؟
دودھ سے بنے زیورات لیکن یہ کونسا دود ھ ہے؟
آن لائن ( اعتماد ٹی وی ) کہتے ہیں زیورات عورت کی کمزوری ہیں سجنے سنورنے کی شوقین خواتین کے پاس جتنا مرضی زیور ہو ہر موقع کے لئے انھوں نے الگ ہی زیور خریدنا ہوتا ہے۔
آج کل بازار میں زیوارت کی کئی اقسام آ گئی ہیں ۔ زیورات چاہے سونے کے ہوں یا پھر مصنوعی اپنی اہمیت رکھتے ہیں۔ اٹیلین ڈو کی جیولری بھی بہت زیادہ اہمیت کی حامل ہے۔
آج کل ہاتھ کی تیار کردہ جیولری خاصی مہنگی بیچی جا رہی ہے۔ لیکن لندن کے ایک میاں بیوی نے اس سلسلے میں انوکھی منطق نکالی ہے۔ انھوں نے زیورات بنانے کی ایک کمپنی بنائی ہوئی ہے جس کا نام “مجنٹا فلاورز ” ہے۔ یہ کمپنی 2019 میں شروع کی گئی ۔
شروعات میں اس کمپنی کا کا م پھولوں کو یادگار کے طور پر محفوظ کر کے زیورات میں استعمال کیا جاتا تھا۔
2019 میں انھوں نے خواتین کو آفر کی کہ وہ اپنے دودھ سے زیورات بنا کر اس کو بھی محفوظ رکھ سکتی ہیں۔ ان کا یہ کہنا تھا کہ زندگی میں کچھ الگ کرنے کے خواہش مند لوگ جوق در جوق ان کی طرف آنے لگے ۔
اور خواتین جو اپنے بچوں کو فیڈ کرواتی تھیں انھوں نے اپنے دودھ کو محفوظ رکھنے کا فیصلہ کیا ۔ اور دیکھتے دیکھتے برطانوی جوڑے کا یہ کام تیزی سے ترقی کی منازل طے کر نے لگا۔ برطانوی جوڑے کا نام صفیہ اور آدم ہے ۔ ان کے تین بچے ہیں۔
آدم اور صفیہ اپنے اس کام سے بہت خوش ہیں ان کا یہ انوکھا آئیڈیا نہ صرف چل پڑا بلکہ اس وقت اسی کی سالانہ شرح 483 فیصدہے اور ا نکے اندازے کے مطابق 2023 تک ان کا یہ کاروبار ترقی کرتے کرتے 15 لاکھ پاؤنڈز کی رقم سے بھی تجاوز کر جائے گا۔