وزیراعظم عمران خان کو دئیے گئے امریکی خط پر روس کو ردعمل آگیا۔
وزیراعظم عمران خان کو دئیے گئے امریکی خط پر روس کو ردعمل آگیا۔
اسلام آباد (اعتماد ٹی وی) پاکستان کے وزیراعظم کو امریکہ کی جانب سے جاری کئے گئے خط کو لے حکومت مخالف جماعتیں کشمکش کا شکار ہیں۔
جب وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد جلسے میں اس خط کو لہرایا تو سب نے ان کا مذاق بنایا کہ یہ تھا سرپرائز ، اب جبکہ انھوں نےخط سے متعلقہ تمام باتوں کی تصدیق کر لی اور تمام اداروں کی مہر لگوالی۔ تو اپوزیشن نے کہا کہ یہ خط تبدیل کیا گیا ہے ۔
اپوزیشن ہر حالت میں عمران خان کو غلط ثابت کرنا چاہتی ہے چاہے اس کے لئے ملکی وقار داؤ پر لگ جائے۔ لیکن اس حوالے سے روس کی جانب سے رد عمل سامنے آیا ہے۔ روسی وزارت خارجہ نے پاکستان کے موجودہ حالات پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے پاکستان کے اندرونی معاملات میں امریکہ کی مداخلت ناقابل معافی ہے۔
اس حوالے سے روسی وزارت خارجہ کے ترجمان ماریہ رخارووا نے بیان دیا کہ امریکہ بلاوجہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہا ہے۔
مزید کہا کہ عمران خان کے دورہ روس کو منسوخ کرنا امریکہ کی پہلی خواہش تھی اس حوالے سے انھوں نے عمران خان پر دباؤ بھی ڈالا لیکن عمران خان ان کے دباؤ میں نہیں آیا اور اپنے بل بوتے پر فیصلہ لیتے ہوئے ثابت کیا کہ پاکستان ایک آزاد و خودمختار ملک ہے ۔
روسی ترجمان کا کہنا ہے عمران خان نے جو امریکہ کی بات نظر انداز کیا تو انھوں نے عمران خان کو سزا دینے کا سوچا اور اس کا منہ بولتا ثبوت تحریک عدم اعتماد کا قومی اسمبلی میں پیش کرنا ہے۔
اس کے علاوہ امریکی اہلکار نے یوکرین کے معاملے پر پاکستانی قیادت کے ردعمل کی بھی مذمت کی تھی۔ ان سب باتوں سے ثابت ہوتا ہے امریکہ ہر ملک میں اپنی مرضی کی حکومت بنانا چاہتا ہے۔