شادی سے پہلے میڈیکل ٹیسٹ کروا سکتے ہیں یا نہیں ۔
لاہور (اعتماد ٹی وی) آج کل یہ رواج چل پڑا ہے کہ شادی سے قبل دلہا دلہن اپنا مکمل ٹیسٹ کرواتے ہیں کچھ لوگ تو اس بات کو اتنا زیادہ اہم نہیں سمجھتے لیکن زیادہ تر عوام اسکے حق میں نہیں کہ ایسے ٹیسٹ شادی سے قبل کروائے جائیں۔
بنیادی طور پر اس ٹیسٹ کی وجہ بچوں میں کسی وراثتی بیماری کا پیدا ہونا ہے۔ جیسے کہ آج کل بچوں میں تھلیسیما کی بیماری دیکھنے میں آرہی ہے اس کے لئے حکومت پاکستان نے بھی لوگوں کو انتباہ کیا ہے کہ وہ شادی سے قبل دلہا دلہن کے مکمل ٹیسٹ کروائیں ۔
لوگوں نے شرعی طور پر اس مسئلے کے متعلق علمائے کرام سے رابطہ کیا توانھوں نے جواب دیا کہ اگر تو آپ کے خاندان کی میڈیکل ہسٹری میں کوئی ایسی بیماری سامنے آئی ہے تو پھر آپ شادی سے قبل اس طرح کے ٹیسٹ کروا لیں۔ اگر نہیں تو پھر آپ کو ایسی کوئی ضرورت نہیں ہے اللہ پر یقین رکھیں۔
زیادہ تر یہ جنیاتی بیماریاں کزن میریجز میں دیکھنے میں آئی ہیں جس کے بعد ڈاکٹر نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ خاندان میں زیادہ شادیاں نہ کریں خاندان سے باہر بھی شادی کر یں ایسے بچے ذہین اور طاقتور ہو نگے۔ کزن میریجز کے لحاظ سے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ دو نسلوں تک تو کزن میریج ٹھیک لیکن پھر اس کے نقصانات ہوتے ہیں۔ جو کہ والدین کے ساتھ ساتھ آنے والی نسل کو بھگتنے پڑتے ہیں۔