عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم کے فیصلے پر فنکاروں اور اہل خانہ کی مذمت۔
کراچی (اعتماد ٹی وی) پاکستان تحریک انصاف کے قومی رکن اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا انتقال 9 جون 2022 کو پُراسرار حالات میں ہوا۔
عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم کے فیصلے پر فنکاروں اور اہل خانہ کی مذمت۔
کراچی (اعتماد ٹی وی) پاکستان تحریک انصاف کے قومی رکن اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا انتقال 9 جون 2022 کو پُراسرار حالات میں ہوا۔
جس پر کراچی کے ایک شہری نے عدالت میں درخواست دائر کر کے پوسٹ مارٹم کروانے کی تجویز دی عدالت نے دلائل سننے کے بعد پوسٹ مارٹم کروانے کی اجازت دے دی۔
یہ خبر عام ہوتے ہی عامر لیاقت کی پہلی بیوی بشریٰ اقبال کا بیان آیا انھوں نے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے مرحوم کے فینز سے سوال کیا کہ کیا آپ اس قبیح عمل میں عدالتی فیصلے کے ساتھ ہیں جس کی اجازت شریعت مطہرہ بھی نہیں دیتی ۔
کیا آپ چاہتے ہیں کہ ان کی روح کو تکلیف دی جائے ۔ پوسٹمارٹم میں سارے جسم کی چیر پھاڑ کی جاتی ہے دماغ نکالا جاتا ہے ۔ کم از کم دنیا سے جانے کے بعد تو ان کو سکون سے رہنے دیں۔
اسی طرح مختلف اداکاروں اور احباب کی جانب سے بھی اس کی مذمت کی گئی ہے اداکارہ اشنا شاہ کا کہنا ہے کہ دنیا میں تو انھیں سکون نہیں ملا اب تو ان کو سکون دے دیں۔
وسیم بادامی نے کہا کہ عدالتی مجسٹریٹ کے حکم پر ہی ان کی تدفین کی گئی تھی اب عدالت پھر فیصلہ کر رہی ہے پوسٹ مارٹم کا انتہائی غلط بات ہے۔ ان کے بچوں کو اب مزید تکلیف نہ دیں۔
مشہور اداکارہ بشریٰ انصاری نے بھی درخواست کی ہے کہ عامر لیاقت کو مزید رسوا نہ کریں ان کے بچے پہلے ہی بہت مشکلات میں ہیں ایسے فیصلوں سے ان کو ذہنی اذیت نہ دیں۔ اداکارہ ریشم کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم ایک درد ناک عمل ہے اس سے اجتناب کریں۔