کیا ساڑھی پہننا اور بیچنا جائز ہے اسلام کے لحا ظ سے اس کا کاروبار کیسا ہے؟
لاہور (اعتماد ٹی وی) ساڑھی چونکہ ایک ہندوانہ لباس سمجھی جاتی ہے اس لئے اس کو استعمال کرنے اور نہ کرنے پر کئی لوگوں نے مختلف رائے دی ہوئی ہے۔ کچھ لوگ اپنی عقل کے مطابق اس کے استعمال کرنے والے کو ہندو سمجھتے ہیں۔
اور کچھ لوگ تو اس کا کاروبار کرنا ہی حرام قرار دے دیتے ہیں ایسے کسی نے مفتی طارق مسعود سے ساڑھی بیچنے کے کاروبار کے حوالے سے پوچھا کہ کیا ساڑھی بیچنا جائز ہے ؟
آج کل معاشرے میں نئے فیشن کے طرز پر بنے ہوئے کپڑوں کو بیچنے اور ان کی اُجرت کو لے کر لوگ سوال اُٹھا رہے ہیں۔ مفتی صاحب کے مطابق ایسے کسی بھی کاروبار کو کرنے میں کوئی ناجائز بات نہیں ہے نئے طرز کے کپڑوں کو بیچنا ان کی اُجرت لینا بھی جائز ہے۔
اس حوالے سے تفصیل بیان کرتے ہوئے بتایا کہ بیچنے والے کا اس میں کوئی قصور نہیں جو خاتون یہ کپڑے خرید کر کے ان کو ایسے ہی استعمال کررہی ہو جس سے جسم برہنہ ہو اور اس نے جسم کو ڈھاپنے کا کوئی انتظام نہ کیا ہو ایسی خاتون گناہ گار ہو گی۔