عشق حقیقی میں محبوب کا غصہ ۔
لاہور (اعتماد ٹی وی) عشق مجازی اور عشق حقیقی دونوں الگ حیثیت کے حامل ہیں۔ علامہ اقبال نے اپنی شاعری میں مجاز اور حقیقی کو ایک ساتھ جوڑا ہے۔ان کے محبوب صرف ایک ذات ہے وہ اللہ ہے اور اللہ کےمحبوب حضرت محمد ؐ ہیں ۔ اس طرح محبوب کے محبوب سے بھی محبت اور عشق ہوتا ہے۔
اسی طرح اولیا کرام ؑ نے بھی محبوب کو اللہ کی ذات ہی مانا ہے مولانا رومی ؒ نے فرمایا کہ محبوب سے عشق میں سوال نہیں ہوتا ۔
اگر محبوب غصہ کرتا ہے تو یہ خیال نہ کر کہ وہ تجھ سے محبت نہیں کرتا ۔ بلکہ محبوب کا غصہ کرنا ایک نعمت ہے اگر وہ تجھ پر جلال کرتا ہے تو اس کا مطلب ہے اس کو تجھ سے بہت محبت ہے اس کو تیرا خیال ہے۔
جس دن تیرے محبوب نے تجھ پر غصہ کرنا چھوڑ دیا تو سمجھ جا کہ اب اس کا اور تیرا تعلق کمزور ہو گیا ہے ۔اب تو فکر کر۔ کیونکہ اب تیرے محبوب کی نظر تجھ سے بھٹک رہی ہے۔ اپنے اور اس کے تعلق کی مضبوطی کے لئے ضروری ہے کہ وہ تجھ پر حق جتائے۔