حکومت اور آئی ایم ایف کے مابین معاہدہ، شوکت ترین نے سوال کھڑے کر دئیے۔
حکومت اور آئی ایم ایف کے مابین معاہدہ، شوکت ترین نے سوال کھڑے کر دئیے۔
اسلام آباد (اعتماد ٹی وی) حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ ہوگیا ۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اس سلسلے میں عوام کو خوشخبری سنا دی۔اس پر سابق وزیر خزانہ نے سوال کھڑے کر دئیے ۔
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ انھوں نے شور مچایاتھا کہ ہم نے غلط معاہدہ کیا ۔ اگر ہم نے معاہدہ غلط کیا تھا تو پھر یہ اس معاہدے کو مزید آگے کیوں لے کر گئے ۔
آئی ایم ایف سے قرض ملنے کے بعد چیزیں آسان ہو نگی لیکن ان لوگوں نےا پنی نالائقی دکھائی ہے۔ چھ ہفتے انھوں نے یہ سوچنے میں لگا دئیے کہ قیمتیں بڑھائیں یا نہ بڑھائیں اب بھی یہ گیس کو 47 فیصد مہنگا کر یں گے اور پیٹرولیم مصنوعات کو 50 فیصد مہنگا کر یں گے۔
شوکت ترین نے مزید بتایا کہ آئی ایم ایف نے نیب قوانین سے متعلق بھی کہہ دیا ہے کہ اس پر ایک کمیٹی بنائی جائے جو کہ اس کا نفاذ دیکھے اور نیب قوانین کے اطلاق کی نگرانی کرے۔
سابق وزیرخزانہ نے بتایا کہ اگر ہم روس کے پاس جاتے تو موٹرسائیکل اور چھوٹی گاڑیوں والوں کو سہولیات دیتے۔ روس نے ہی خط منگوایا تھا اور یہ جھوٹ بولتے ہیں کہ بات نہیں ہوئی۔
جب بھارت اور اس کے علاوہ روس سے تیل خرید رہے ہیں تو پھر ہم کیوں نہیں خرید سکتے، انھوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے ملک کو سالوں پیچھے دھکیل دیا ہے۔ ایسا نظام نہیں ہو سکتا کہ ایک شخص ٹیکس ادا کرے جبکہ دوسرا نہیں۔