اکثر اوقات دیکھا گیا ہے کہ نومولود بچے پیدائش سے لے چھ ماہ تک کا عرصہ زیادہ تر سو کر گزارتے ہیں ۔ اس لئے اس عرصےمیں بچہ نیند کے دوران کبھی ہنستا مسکراتا ہے تو کبھی روتا ہے ۔
اکثر اوقات دیکھا گیا ہے کہ نومولود بچے پیدائش سے لے چھ ماہ تک کا عرصہ زیادہ تر سو کر گزارتے ہیں ۔ اس لئے اس عرصےمیں بچہ نیند کے دوران کبھی ہنستا مسکراتا ہے تو کبھی روتا ہے ۔
ایشیائی ممالک میں اس بات کو لے کر بہت سی مبالغہ آرئی کی جاتی ہے۔ جیسے کہ بعض لوگوں کے مطابق پیدائش سے چھ ماہ تک کا بچہ جب سوتے ہوئے مسکراتا ہے تو اس کو خواب میں فرشتوں کو دیکھکر مسکراتا ہے۔ اس بات تصدیق تو کسی طریقے سے ممکن نہیں ہے ۔ کیونکہ کسی بھی بات کو جانچنے کے لئے قرآن کا مطالعہ کیا جاتا ہےا ور قرآن میں ایسا کوئی بیان موجود نہیں۔
علمائے کرام کے مطابق ایسی کوئی حدیث بھی نہیں دیکھی گئی جس کی بنیاد پر ایسی باتیں کی جائیں، یہ سب لوگوں کی خود سے گڑھی ہوئی باتیں ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ کوئی ایسا ذریعہ نہیں جس کی وجہ سے بچے کے خواب میں جا کر دیکھا جائے کہ وہ کیا دیکھکر مسکرا رہا ہے نہ ہی بچہ بول سکتا ہے کہ وہ خود سے بتا دے۔
تو ایسا ممکن نہیں کسی بھی طریقے سے ۔ بعض لوگو ں کے مطابق کوئی بوڑھی اماں بچوں کو کھیلاتی ہے۔ اس لئے بچہ مسکراتا یا ہنستا ہے۔لیکن اس سلسلے میں کوئی دلیل نہیں ملتی نہ کوئی روایت ہے۔