آخر کار حکومت کو تاجروں پر ترس آگیا۔
اسلام آباد (اعتماد ٹی وی) حکومت پاکستان کی جانب سے تاجروں پر ٹیکس بڑھانے کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ بجلی کے بلوں میں تاجروں اور دکانداروں کو ایک اضافی ٹیکس لگایا جائے ۔
آخر کار حکومت کو تاجروں پر ترس آگیا۔
اسلام آباد (اعتماد ٹی وی) حکومت پاکستان کی جانب سے تاجروں پر ٹیکس بڑھانے کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ بجلی کے بلوں میں تاجروں اور دکانداروں کو ایک اضافی ٹیکس لگایا جائے ۔
جو کہ ہر دکاندار کو ادا کرنا ہو گا خواہ وہ رجسٹرڈ ہو یا نہ ہو۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ غیر رجسٹر ڈ دکانداروں پر 3000 روپے کا فکس ٹیکس اور تاجروں پر 6000 سے فکس ٹیکس لگایا جائے گا ۔ جس کے بعد تاجروں کی جانب سے ہڑتال کا اعلان کیا گیا ۔
اب وزیر خزانہ اور تاجروں کے رہنما کے مذاکر ات کامیاب ہو گئے ہیں ۔ تاجر رہنما شرجیل گوپلانی نے کہا کہ بجلی کے بلز میں موجود ٹیکس کو فوری طور پر ختم کیا جائے ۔ اور درآمدات میں موجود ای فارم والی شرط کو بھی ختم کریں۔
ہمیں ایمپورٹ مال فوری کلئیر کرنے کے لئے بینکوں کو اتنا زر مبادلہ دیا جائےنیز 545 ایس آر او کے تحت درآمد کئے گئے مال پر تمام پابندیاں ہٹا دی جائیں۔
تاجروں کی جانب سے وزیر خزانہ کو تمام شرائط لکھ کر دی گئی ہیں۔ جس پر وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ بجلی کے بلوں پر موجود متنازع ٹیکس کو تین ماہ تک ملتوی کیا جاتا ہے۔
اس سلسلے میں تاجروں سے نئے ٹیکس گزار ٹیکس نیٹ میں لانے اور اس طریقے میں ردو بدل کے لئے باقاعدہ میٹنگ کی جائے گی ۔ اس لئے اب آئندہ بجلی کے بلوں پر ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔