سوشل میڈیا نے ایک اور خاتون کو گھر والوں سے ملوا دیا ۔
سوشل میڈیا نے ایک اور خاتون کو گھر والوں سے ملوا دیا ۔
سوشل میڈیا کے ذریعے ایک اور خاتون اپنے گھر والوں سے مل گئی۔ بیس سال قبل ایجنٹ کی وجہ سے بھارتی خاتون پاکستان آ گئی۔ ایجنٹ کے ذریعے وہ دبئی جانا چاہتی تھیں تا کہ اپنے گھر کے حالات سدھا ر سکیں ۔ لیکن ایجنٹ نے دو نمبری کی اور ان سے 20 ہزار نقد رقم لے کر حمیدہ بانو کو پاکستان لے آیا۔
پاکستان لا کر اسنے حمید ہ بانو کو حیدرآباد میں ایک کمرے میں قید کر دیا جہاں سے وہ اپنی کوششوں سے بچ نکلی لیکن کاغذات نہ ہونے کے سبب وہ اپنے ملک واپس نہ جا سکی نہ ہی کسی اپنے سے رابطہ کر سکیں۔
تھک ہار کر حمیدہ نے پاکستان میں ہی ایک شخص سے شادی کر لی جو کہ کورونا وباء کے دوران انتقال کر گئے اب حمیدہ بانو اپنے سوتیلے بیٹے کے ساتھ رہائش پذیر ہیں۔
پاکستا ن کے معروف یوٹیوبر ولی اللہ معروف نے حمیدہ بانو کو ان کے گھر والوں سے ملوانے میں اہم کردار ادا کیا ۔ ولی اللہ نے حمیدہ بانو کی اسٹوری اپنے یوٹیوب چینل پر نشر کی جو کہ ایک بھارتی صحافی کی نظر سے گزری۔
بھارتی صحافی خلفان شیخ نے حمیدہ بانو کےا ہل خانہ کو ڈھونڈا اور یوٹیوبر ولی اللہ سے رابطہ کر کے حمیدہ بانو کی بات ا ن کی بیٹی یاسمین سے کروائی۔ دونوں ماں بیٹی ایک دوسرے کو دیکھ کر جذباتی ہو گئیں۔
یاسمین کا کہنا تھا کہ ما ں چونکہ پیشہ ور باورچن تھیں اس لئے خلیجی ممالک میں آنا جانا تھا ۔ جب ماں نے کوئی رابطہ نہ کیا تو ہم نے ایجنٹ کو پکڑا جس نے جھوٹ بولا کہ ہماری ماں ناراض ہے اس کے بعد ایجنٹ غائب ہو گیا ۔ بہت کوشش کے بعد بھی ہمار ا رابطہ حمیدہ بانو سے نہ ہو سکا۔