بھارت کا اپنے ہی کرکٹر کے ساتھ ناروا سلوک ، گزر بسر کے لئے رکشہ چلانا شروع کر دیا ۔
بھارت کا اپنے ہی کرکٹر کے ساتھ ناروا سلوک ، گزر بسر کے لئے رکشہ چلانا شروع کر دیا ۔
بھارتی ویب سائٹ انڈین ٹائمز کی رپورٹ میں یہ بات شائع کی گئی کہ 2017 میں اپنی تیز رفتار بلے بازی سے شہرت حاصل کرنے والے معذور کرکٹر راجہ بابو اس وقت اپنے گھریلو معاملات کو چلانے کے لئے مجبور ہو گئے۔
اپنی معذوری کے ساتھ رکشہ چلا کر گزر اوقات کرنے لگے۔
راجہ بابو رکشہ چلانے کے ساتھ ساتھ دودھ بھی بیچنا شروع کر دیا ۔ رپورٹ میں یہ بتایا گیا کہ معذور کرکٹر کی نصف سینچری کو میرٹھ میں “حوصلوں کی اُڑان ” کے نام سے جانا جاتا تھا۔
بابو کواس کارنامے سے بہت پذیرائی ملی اور انعام دینے کا اعلان بھی کیا گیا ۔
یہ اعلان بھی صرف اعلان ہی تھا باقی وعدو ں کی طرح یہ وعدے بھی جھوٹے نکلے اس لئے وہ آج ایسی کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔
31 سال کے معذور کرکٹر نے بتایا کہ 10 سے 12 گھنٹے رکشہ چلا کر بامشکل 200 سے 300 روپے کما پاتے ہیں اس کے باوجود وہ اپنے مستقبل کو لے کر پُر امید ہیں۔
لیکن موجودہ صورتحال کے بارے میں کہنا تھا کہ ابھی حا لات مشکل ہیں بچوں کی تعلیم کے لئے بھی کوئی خرچ نہیں ہے پاس۔