اللہ تعالیٰ کی بنائی گئی شکل کا مذاق مت اڑاؤ ۔
اس دنیا میں اللہ تعالیٰ نے ہر انسان کو تخلیق کیا ہے کسی کا رنگ گورا، کسی کا کالا، کسی کا گندمی رنگ ہوتا ہے اسی طرح کسی کی آنکھیں سبز، نیلی ، بھوری اور کالی ہوتی ہیں۔
خوبصورتی کا معیار ہر انسان کا الگ ہوتا ہے ۔ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہوتا کہ اس طرح انسان دوسروں کو نیچا دکھائے ۔
انسان کا اپنے اوپر اختیار نہیں ہے۔ تخلیق کرنے والی ذات اللہ تعالیٰ کی ہے اور اللہ تعالیٰ نے کسی کو بھی بے مقصد نہیں بنایا ۔
نہ ہی کسی کو کسی پر برتری دی ہے ۔ یہی بات حضور کریمﷺ نے اپنے آخری خطبہ الحجتہ الوداع میں بھی کہا کہ کسی عربی کو کسی عجمی پر کوئی بھی برتری نہیں ہے سوائے تقویٰ کے۔
حضرت عائشہ ؓ نے بھی فرمایا کہ میں نے نبی اکرم ﷺ سے عرض کیا کہ آپ کے لئے تو صفؓیہ کایہ اور یہ عیب ہی کافی ہے
یعنی پستہ قد ہونا۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا: تم نے ایسی بات کہی کے اگر وہ سمند ر کے پانی میں گھول دی جائے تو وہ بھی کڑوا ہو جائے(ابوداؤد:4875)
اس لئے کسی کے متعلق ایسی بات کرنا جو کہ فطرتاً اس میں موجود ہو اور وہ شخص اس کو بدلنے پر قدرت نہ رکھتا ہوں۔ ایسی باتیں نامناسب ہیں جن سے کسی کی دل آزاری ہو۔