شاہد آفریدی عمران خان کی سیاست سے مایوس۔
شاہد آفریدی عمران خان کی سیاست سے مایوس۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان نے پاکستان تحریک انصاف کے چئیر مین عمران خان کی سیاست کو نچوڑ کے رکھ دیا ان کا کہنا ہے
کہ میں نے 2013 میں پہلی مرتبہ ووٹ دیا تھا ۔ صرف اس وجہ سے کہ میں نے دیکھا تھا عمران خان کی وجہ سے پڑھا لکھا طبقہ باشعور ہو ا تھا۔
لوگوں کو اپنے ووٹ کی اہمیت پتہ چلی تھی ۔ عمران خان نے اگر ہر نماز میں “ایاک نعبد وایاک نستعین” پڑھتے ہیں تو الحمداللہ ہم بھی پڑھتے ہیں۔
لیکن عمران خان کو سوچنا چاہیے تھا کہ اگر اللہ نے ان کو دے کر آزمایا تھا تو ضرور ان سے کوئی غلطیاں ہوئی ہیں جو کہ اللہ تعالیٰ اب ان سے لے کر آزما رہا ہے۔
عمران خان کی کابینہ کے لوگ جو کل ساتھ تھے آج کیوں نہیں ہیں آخر کیا وجہ ہے یہ عمران خان کو سوچنا چاہیے
میں نے جب شہباز شریف کو وزیراعظم بننے کی مبارکباد دی تھی تو وہ میری عمران خا ن سے ذاتی ناراضگی تھی۔ میرے خیال میں عمران خان کو گراؤنڈ نہیں چھوڑنا چاہیے تھا۔
عمران خان کا گراؤنڈ پارلیمنٹ ہے کیوں انھوں نے کنٹینروں پر آنا قبول کیا ، پھر سے سڑکوں پر آگئے ہیں آخر پارلیمنٹ میں رہتے
تو اچھی طرح مقابلہ کر سکتے تھے۔ عمران خان کو تمام دنیا سے بہت اچھا رسپانس ملا ہے لوگ ساتھ ہیں ان کے تو ان کو بھی لوگوں کے متعلق سوچنا چاہیے۔