دوبارہ ڈینگی کا مرض پاکستان میں آچکا ہے جس سے کئی افراد متاثر ہوئے ہیں اور مزید ہو رہے ہیں۔
دوبارہ ڈینگی کا مرض پاکستان میں آچکا ہے جس سے کئی افراد متاثر ہوئے ہیں اور مزید ہو رہے ہیں۔
یہ بیماری ایک خاص مادہ مچھر کے کاٹنے سے پھیلتی ہے جو عام مچھر سے الگ ہوتا ہے۔ اور ڈینگی ان لوگوں کو زیادہ ہوتا ہے جن میں قوتِ مدافعت کم ہوتی ہے۔
ڈینگی بخار کو کمر توڑ بخار بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اس بخار کے دوران ہڈیوں اور پٹھوں میں شدید درد ہوتی ہے۔ اور بھی کئی علامات نظر آتی ہیں
جیسے کہ بخار، سردی لگنا، کمزوری وغیرہ۔ ڈینگی کی علامات ظاہر ہونے پر فوری طور پر معالج سے علاج شروع کروا دینا چاہئے اور فریش جوس کا بھی استعمال کر دینا چاہئے
جیسے کہ سیب کا جوس اور آنار کا جوس بھی بہت فائدہ مند ہوتا ہے۔ اگر بروقت علاج کیا جائے تو اس مرض سے صحت یابی حاصل کی جاسکتی ہے اور 99 فیصد مریض اس مرض سے صحت یاب ہو جاتے ہیں۔
زیادہ تر یہ ڈینگی مچھر طلوعِ آفتاب اور غروبِ آفتاب کے وقت نکلتا ہے ۔
اس بیماری سے بچنے کے لئے ان مچھروں کو کنٹرول کرنا ضروری ہے۔ اور وہ اس طرح سے کیا جا سکتا ہے کہ ان جگہوں پر سپرے کیے جائیں جہاں مچھر پیدا ہوتے ہیں۔
جہاں پانی کھڑا ہوا ہو وہاں سے پانی نکالا جائے۔ جن گھروں میں پودے اور گملے وغیرہ موجود ہیں ان کا پانی بھی روزانہ تبدیل کیا جائے۔